بیوی کو ڈنڈوں کے وار سے قتل کرنیوالے مجرم کی عمرقید کیخلاف اپیل خارج

Published On 26 November,2025 12:27 pm

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے اپنی بیوی کو ڈنڈوں کے وار سے قتل کرنے والے مجرم کی عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے مجرم محمد اشرف کی سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے مجرم محمد اشرف کی اپیل پر 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ مجرم محمد اشرف کے خلاف چشم دید گواہ اس کا بیٹا ہے، ہمارے معاشرے میں باپ کا ایک بہت عزت کا رتبہ ہے، کوئی بیٹا اپنے باپ پر اس قسم کا جھوٹا الزام نہیں لگا سکتا، بیٹے نے خود باپ پر قتل کا الزام لگایا بغیر کسی شواہد کے اس الزام کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مجرم کے وکیل کا موقف تھا کہ مقتولہ کے دیگر بچے بھی تھے مگر کسی نے باپ کو چارج شیٹ نہیں کیا لیکن عدالت گواہوں کی تعداد نہیں بلکہ اہمیت دیکھتی ہے، ہر کوئی یہ سمجھ سکتا ہے کہ اگر باپ پر ہی ماں کو قتل کرنے کا الزام ہو تو بچے کس صورتحال میں ہوں گے لہٰذا ہر بچے سے یہ امید نہیں کی جا سکتی کہ وہ اپنے باپ کے خلاف گواہی دے گا۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ خوف،ڈر، وفاداری یہ سب چیزیں بچے پر اثر انداز ہو سکتی ہیں دیگر بچوں کا والد کے خلاف گواہی نہ دینا پراسکیوشن کے کیس کو کمزور نہیں کرتا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ کہنا کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی محض اس پر ملزم کی بریت نہیں ہو سکتی، پراسکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں مکمل کامیاب رہی، عدالت ملزم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھتی ہے۔

یاد رہے کہ ملزم محمد اشرف پر 2021 میں گوجرانوالہ کے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، 2022 میں گوجرانوالہ کی سیشن عدالت نے ملزم کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔