پاکستان کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ پر اظہار تشویش

Published On 26 November,2025 05:22 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان دفتر خارجہ کی جانب سے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں منظم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی سے متعلق اقوام متحدہ کے ماہرین کی تازہ رپورٹ پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے پیر کے روز بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جو رواں سال اپریل میں پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سامنے آئیں، جس کا الزام دہلی نے بغیر کسی ثبوت کے اسلام آباد پر عائد کیا تھا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا پاکستان اقوام متحدہ کے سپیشل پروسیجرز کے ماہرین کی جانب سے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے حوالے سے حالیہ نتائج پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے جو بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں کیے جا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ رپورٹ ایک بار پھر بھارتی قبضے کے تحت کشمیری عوام کو درپیش شدید اور منظم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتی ہے، اس میں اقوامِ متحدہ کے ماہرین کے ان مشاہدات پر بھی شدید پریشانی کا اظہار کیا گیا کہ بھارت کے اقدامات کے نتیجے میں تقریباً 2800 افراد، جن میں صحافی، طلبہ اور انسانی حقوق کے علمبردار شامل ہیں، کو حراست میں رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی سلامتی ترجیح، وفاقی و صوبائی حکومتوں کیساتھ تعاون جاری رکھیں گے: فیلڈ مارشل

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ تشدد، حراستی اموات، قیدیوں سے رابطے کا منقطع رہنا، قانونی کارروائی سے محروم رکھنا، اہلِ خانہ سے رابطہ نہ ہونے دینا، گھروں کو سزا کے طور پر مسمار کرنا، جبری بے دخلی، بار بار ہونے والے مواصلاتی بلیک آؤٹس، اور صحافتی آزادی کی سخت پابندیاں، جن میں 8 ہزار سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بندش بھی شامل ہے۔

بیان کے مطابق نفرت انگیز تقریروں، ہجومی تشدد اور بھارت بھر میں کشمیریوں اور مسلم برادریوں کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ انتہائی قابلِ مذمت اور باعثِ تشویش ہیں، یہ نتائج اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ کشمیری مسلمانوں پر ریاستی سرپرستی میں ہونے والے ظلم و جبر کے حوالے سے پاکستان کے دیرینہ تحفظات درست تھے اور بھارت بھر میں اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک جاری ہے۔

دفتر خارجہ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے جابرانہ اقدامات بند کرے اور مقبوضہ کشمیر میں تمام من مانے طور پر گرفتار شدہ افراد کو غیر مشروط طور پر رہا کرے، اس کے علاوہ بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ تمام مذہبی اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں اور مسیحیوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

مزید کہا گیا کہ پاکستان کشمیر کے تنازع کے پرامن، منصفانہ اور دیرپا حل کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہو۔

دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی جابرانہ پالیسیاں ترک کرے، آبادیاتی اور قانونی تبدیلیوں کو واپس لے، بنیادی آزادیوں کی بحالی کرے اور بامعنی مذاکرات میں سنجیدگی سے شامل ہو۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی غیر ملکی قبضے کے خلاف منصفانہ جدوجہد میں اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔