لاہور: (ویب ڈیسک) ارجنٹائن کے لیونل میسی نے ورلڈ کپ کے دوران اپنے ایک ہزار میچ مکمل کر لیے اور ساتھ ہی میگا ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں پہلی بار گول کرکے ہم وطن ڈیاگو میراڈونا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔
اپنا پانچواں ورلڈ کپ کھیلنے والے میسی کیلئے یہ پہلا موقع تھا جب انہوں نے میگا ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں گول سکور کیا ہو۔ ان کے اسی گول کی وجہ سے ارجنٹائن کی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف پری کوارٹر فائنل میں برتری حاصل کی، جسے جولیان ایلواریز نے 77ویں منٹ میں گول کرکے مزید مستحکم کر دیا تھا۔
آسٹریلیا نے میچ میں واپسی کی کوشش تو بہت کی لیکن اس کا واحد گول بھی وہ گول تھا، جو ارجنٹائن کے اینزو فرنینڈیز کے پاؤں سے لگ کر گول میں گیا۔
میچ میں شکست نے جہاں آسٹریلوی ٹیم کا سفر دوسرے مرحلے میں ختم کر دیا۔ وہیں ارجنٹائن کیلئے169واں میچ کھیلنے والے میسی نے اس میں کئی ریکارڈ اپنے نام کیے، جن میں سرفہرست کریئر کا 789واں اور ارجنٹائن کیلئے94واں گول تھا۔
یوں ارجنٹائن کی جانب سے سب سے زیادہ گول سکور کرنے والے فٹ بالر کا فٹ بال کی تاریخ میں سب سے زیادہ گول سکور کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں دوسری پوزیشن سے فاصلہ مزید کم ہو گیا ہے۔ اس وقت دنیا میں انٹرنیشنل اور لیگ فٹ بال میں سب سے زیادہ گول کرسٹیانو رونالڈو نے کیے ہیں، جن کے مجموعی گولز کی تعداد 819 ہے۔
رونالڈو نے اس ریکارڈ کو بنانے کیلئے اب تک 1143 میچ کھیلے ہیں جبکہ دوسرا نمبر 530 میچوں میں 805 گول کرنے والے آسٹریا کے جوزف بیکان کا ہے۔ لیونل میسی کی نہ صرف صفر عشاریہ سات آٹھ کی اوسط رونالڈو سے بہتر ہے بلکہ ان کے میچز کی تعداد بھی کم ہے۔ انہیں دوسری پوزیشن حاصل کرنے کے لیے مزید 17 گول اسکور کرنے ہوں گے۔
ایک اور ریکارڈ جس پر میسی کی نظر ہو گی وہ ورلڈ کپ میں ارجنٹائن کی جانب سے سب سے زیادہ گولز کا ریکارڈ ہے۔ اب تک ورلڈ کپ مقابلوں میں وہ 23 میچز میں 9 گول اسکور کرکے ہم وطن ڈیاگو میراڈونا کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں، جن کے 21 میچوں میں 8 گول تھے اور اب وہ ہم وطن گیبرئیل بیٹسٹوٹا کے 12 میچوں میں 10 گول کے ریکارڈ سے صرف ایک گول پیچھے ہیں۔
ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ گول کا ریکارڈ اب بھی میروسلاو کلوزے کے پاس ہے۔ جنہوں نے 24 میچز میں جرمنی کے لیے 16 گول اسکور کیے ۔
پہلا پری کوارٹر فائنل، نیدرلینڈز اگلے مرحلے میں
ارجنٹائن اور آسٹریلیا کے میچ سے قبل ایونٹ کے پہلے پری کوارٹر فائنل میں نیدر لینڈز نے امریکہ کو تین ایک سے شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا تھا۔ اس شکست سے اگلے ورلڈ کپ میں امریکہ کی شرکت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ وہ اگلے ایڈیشن کے شریک میزبان ہو گا۔
نیدر لینڈز کی ٹیم جس نے 1974، 1978 اور 2010 میں ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا تھا جب کہ اس کی ٹیم گزشتہ ایڈیشن میں کوالیفائی نہیں کرسکی تھی۔ میچ کے دسویں منٹ میں ڈچ ٹیم کیلئے پہلا گول میمفس ڈی پائے نے سکور کیا جب کہ دوسرا گول پہلے ہاف کے اختتام سے قبل ڈیلی بلنٹ نے کرکے ٹیم کی برتری کو دگنا کردیا۔
امریکہ کی جانب سے دوسرے ہاف میں مزاحمت دیکھنے کو ملی اور جب 76ویں منٹ میں حاجی رائٹ نے گول کرکے اسکور کو دو ایک کردیا تو اسٹیڈیم میں موجود امریکی شائقین کا جوش و خروش دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔
لیکن ان کی تمام امیدوں پر صرف پانچ منٹ بعد ڈچ کھلاڑی ڈینزل ڈمفریز نے اس وقت پانی پھیر دیا جب انہوں نے میچ کا تیسرا گول سکور کرکے ٹیم کو وہ برتری دلادی جو کھیل کے اختتام تک برقرار رہی اور جس کی وجہ سے ڈچ ٹیم کوارٹر فائنل میں پہنچنے والے پہلی ٹیم بن گئی۔