برطانوی کوہ پیما نے 19 ویں بار ماؤنٹ ایورسٹ سر کر لی

Published On 19 May,2025 08:47 am

کھٹمنڈو : (ویب ڈیسک) برطانیہ کے کوہ پیما کینٹن کول نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو 19 ویں مرتبہ کامیابی سے سر کر لیا۔

انہوں نے بطور غیر نیپالی کوہ پیما سب سے مرتبہ ایورسٹ پہاڑ سر کرنے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ لیا ہے، موسم بہار کی کوہ پیمائی کے سیزن کے آغاز کے بعد سے اب تک 50 سے زائد کوہ پیما ایورسٹ کی چوٹی سر کرچکے ہیں۔

اکاون سالہ کول نے پہلی بار 2004ء میں ایورسٹ سر کی تھی اور اس کے بعد سے وہ تقریباً ہر سال کسی نہ کسی مہم کے ساتھ سیاحوں کو دنیا کی بلند ترین چوٹی تک لے کر جاتے رہے ہیں۔

ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا گیا کہ کینٹن کول نے نیپالی وقت کے مطابق صبح 11 بجے ایورسٹ کو انیسویں بار سر کیا۔

کول نے 2021 میں 15ویں بار ایورسٹ سر کر کے امریکی کوہ پیما ڈیو ہان کے ساتھ غیر نیپالی کوہ پیماؤں میں سب سے زیادہ بار ایورسٹ سر کرنے کا ریکارڈ برابر کیا تھا اور اگلے سال انہوں نے یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔

کینٹن کول 1996 میں ایک چٹان پر چڑھنے کے دوران حادثے کا شکار ہوئے تھے جس میں ان کی دونوں ایڑیوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں، انہیں بتایا گیا کہ وہ دوبارہ بغیر سہارے کے چل نہیں سکیں گے۔

نیپالی کوہ پیما کامی ریتا شرپا، جن کی عمر 55 سال ہے، بھی اس وقت ایورسٹ پر اپنی 31 ویں سمٹ کے ساتھ سب سے زیادہ بار سر کرنے کا عالمی ریکارڈ توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کول کو تازہ ترین کامیابی ایسے وقت میں ملی ہے جب اس ہفتے کم از کم دو کوہ پیما، ایک فلپائنی اور ایک انڈین، ایورسٹ پر ہلاک ہو گئے۔

نیپال نے اس سیزن میں 458 غیر ملکی کوہ پیماؤں کو ایورسٹ سر کرنے کے اجازت نامے جاری کیے ہیں اور ایورسٹ کے دامن میں غیر ملکی کوہ پیماؤں اور معاون عملے کے لیے خیموں کا ایک شہر قائم ہو چکا ہے۔

زیادہ تر ایورسٹ سر کرنے کے خواہشمند افراد کے ساتھ ایک نیپالی گائیڈ ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس سیزن میں 900 سے زائد کوہ پیما چوٹی تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔

نیپال دنیا کی 10 بلند ترین چوٹیوں میں سے 8 کا گھر ہے اور ہر موسم بہار میں سیکڑوں مہم جو یہاں آتے ہیں۔