لاہور: (ویب ڈیسک) گرمی کا موسم آتے ہی موسمی پھلوں کی مختلف اقسام مارکیٹ میں آتی ہیں، گرمی کے پھلوں میں ایک پھل ایسا بھی شامل ہے جو قیمتی معدنیا ت اور وٹامنز سے بھرپور ہے اور اسے فرشتوں کا پھل کہا جاتا ہے۔
قیمتی وٹامنز اور انسانی صحت کے لیے مفید معدنیات سے بھرپور پپیتا دنیا بھر میں پایا جاتا ہے۔ اس کا رنگ ہرا، نارنگی نمایا ہلکا سرخ ہوتا ہے ۔گودا لال یا پیلا ہوتا ہے۔ کرسٹوفر کولمبس نے پپیتے کو"فرشتوں کا پھل"کہا تھا۔ پپیتے میں نر اور مادہ دونوں قسم کے پودے ہوتے ہیں۔ مادہ درختوں کے واسطے ایک ہی نر درخت کافی رہتا ہے۔
گھر میں پپیتے کا درخت اگانا بہت آسان ہے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ بازار سے ایک پکا ہوا پھل لاکر کھالیں۔اس کے بعد بیج کو بڑی تعداد میں صحن کے ایک کونے یا کسی بڑے گملے میں دبادیں۔ دو سے تین ہفتے بعد اس سے کئی ننھے منے پودے اگنا شروع ہوجائیں گے۔ انہیں پنیری کی طرح استعمال کرکے اپنے باغ یا صحن میں مناسب جگہ بودیں۔
درختوں کو ایک قطار میں ایک دوسرے سے 10 فٹ کے فاصلے پر اگائیں۔ یہ درخت بہت جلد پروان چڑھ کر ایک سال میں پھل دینے لگتے ہیں جو خربوزے کی طرح ہوتا ہے۔ اوسطاً درختوں کی عمر 20 سال جبکہ اونچائی 16 سے 33 فٹ ہوتی ہے۔
ڈینگی بخار میں پپیتے کی افادیت کے پیش نظر ہر شخص کو چاہیے کہ اپنے اور اپنے عزیزوں کی خاطر اسے گھر میں لازماً اگائے۔