ہر روز دو ستارے نگلنے والا بھوکا بلیک ہول دریافت

Last Updated On 17 May,2018 01:59 pm

برسبین: (روزنامہ دنیا) ماہرینِ فلکیات نے زمین سے 12 ارب نوری سال دور ایک ایسا بلیک ہول دریافت کیا ہے جو بہت تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے کیونکہ وہ ہر 24 گھنٹوں میں ہمارے سورج جیسے 2 ستاروں جتنا مادّہ ہڑپ کرجاتا ہے۔

واضح رہے کہ کوئی بھی بلیک ہول روشن نہیں ہوتا بلکہ اس کے بالکل قریب پہنچ کر اس میں گرتا ہوا مادّہ زبردست توانائی خارج کرتا ہے جو روشنی اور ایکسریز کی شکل میں ہوتی ہے اور بلیک ہول کو ان ہی مخصوص شعاعوں کے اخراج کی وجہ سے شناخت کیا جاتا ہے ۔ اب دریافت ہونیوالا بلیک ہول ایک کوزار کے مرکز میں دیکھا گیا ہے جس کا نام SMSS~J215728.21-360215.1 رکھا گیا ہے۔ اس کی کمیت ہمارے سورج سے بھی 20 ارب گنا زیادہ ہے اور ہر دس لاکھ سال میں ایک فیصد پھیل جاتا ہے۔

ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ اتنا زیادہ روشن ہے کہ خود ایک پوری کہکشاں سے بھی کئی ہزار گنا زائد روشن ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گیسوں کو نگلنے سے جو حرارت اور رگڑ پیدا ہورہی ہے وہ تیز روشنی خارج کررہی ہے۔ یہ ایک بہت بڑے دیو کی طرح ہے جو اگر ہماری کہکشاں کے مرکز میں ہوتا تو ہمیں پورے چاند سے بھی 10 گنا زیادہ روشن دکھائی دیتا۔ خیال ہے کہ یہ بگ بینگ کے فوراً بعد پیدا ہونے والے بلیک ہولز میں سے ایک ہے۔ پروفیسر وولف کے مطابق کائنات کے ابتدائی ایام میں اتنے بڑے بلیک ہولز خال خال ہی ملے ہیں اور ہم اس کی وجہ نہیں جانتے کہ یہ آخر کیوں اس قدر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔