روم: (روزنامہ دنیا) اطالوی ماہرین نے ہاتھوں سے محروم افراد کے لیے دنیا کا جدید ترین، ہلکا پھلکا اور بہترین مشینی بازو تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، 2019 میں اس کی تجارتی پیمانے پر تیاریاں شروع کردی جائیں گی۔
اٹالین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ڈاکٹر ڈی میکائیلی اور ان کی ٹیم نے یہ بازو بنایا ہے، جو انتہائی جدید اور پیچیدہ ترین ہے۔ ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ یہ بہترین گرفت فراہم کرتا ہے جو اس سے پہلے کسی مصنوعی یا مشینی بازو کے ذریعے ممکن نہ تھی جبکہ یہ بہت مؤثر بھی ہے۔ اس کی قیمت 10 سے 12 ہزار یورو کے درمیان رکھی گئی ہے، جو 12 سے 13 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔
شکاگو کی شرلے ریان ایبلیٹی لیب سے وابستہ مصنوعی اعضاء کے ایک ماہر ارون جیارامان نے کہا ہے کہ اس سے قبل جو بھی مصنوعی بازو بنے وہ بہت بھاری ہیں لیکن کم وزن اس بازو سے بہت سے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اس کا وزن انسانی ہاتھ کے برابر ہے۔ گزشتہ تین سال سے اس ہاتھ کو مختلف معذور افراد پر آزمایا گیا، جو پینسل تھامنے، کار سٹیئرنگ گھمانے اور اے ٹی ایم مشین سے رقم نکالنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ 64 سالہ ایک شخص نے یہ بازو آزمانے کے بعد کہا ہے کہ وہ اب سکون سے ڈرائیونگ کرسکتے ہیں اور میز پر رکھی چھری بھی اٹھا سکتے ہیں۔