انٹرنیٹ کی بندش، عراقی کمپنیوں کو 40 ملین ڈالر کا نقصان

Last Updated On 20 July,2018 03:31 pm

بغداد (نیٹ نیوز )عراق میں حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کی لہر پر قابو پانے کے لیے بغداد نے بعض شہروں میں انٹرنیٹ سروسز بند کر دیں، جس کے نتیجے میں پبلک اور سپیشل سیکٹر کی ٹیلی کام کمپنیوں اور تجارتی فرموں کو یومیہ چالیس ملین ڈالر کے معاشی نقصان کا سامنا ہے۔

بغداد یونیورسٹی کے اکنامک اینڈ ایڈمنسٹریشن کالج کے پروفیسر امیر الموسوی نےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ کی سروسز بند کر کے حکومت نے بہت بری غلطی کی ہے۔ انٹرنیٹ روزمرہ زندگی میں شہریوں اور تجارتی کمپنیوں کے لیے شہ رگ کا درجہ اختیار کرگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی سروسز کی معطلی کے نتیجے میں فضائی کمپنیوں، اسپتالوں، کئی سرکاری اداروں کو بھی غیر معمولی معاشی نقصان کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ کی سہولیات کے معطل ہونے کے باعث تجارتی کمپنیوں کویومیہ کم سے کم چالیس ملین ڈالر کےمعاشی نقصان کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے عراق میں حکومت کی بدانتظامی کے خلاف شروع ہونے والی عوامی احتجاجی تحریک پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سہولیات بند کردی تھیں۔

دوسری جانب عراقی حکومت کا سرکاری موقف مختلف ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس بند نہیں کی گئیں۔ البتہ سروسز کی معطلی بصرہ میں تخریب کاروں کی طرف سے انٹرنیٹ نیٹ کیبل کاٹنے کا نتیجہ ہے۔