زیادہ دیر سکرین دیکھنے والے بچوں کو دل کے امراض کا خطرہ

Published On 08 August,2025 09:01 am

کوپن ہیگن: (ویب ڈیسک) ڈنمارک میں کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جو بچے طویل وقت تک سکرینوں کے سامنے رہتے ہیں چاہے وہ موبائل فون ہو، ٹی وی ہو یا ٹیبلٹ، ان میں دل کی بیماریوں اور میٹابولک مسائل کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے جریدے جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق ایسے بچے اور نوجوان جو روزانہ کئی گھنٹے اسکرینوں پر گذارتے ہیں، وہ ہائی بلڈ پریشر، بلند کولیسٹرول اور انسولین کی مزاحمت جیسے امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ یہ نوجوان بعد ازاں دل کی شریانوں کی بیماری یا ذیابیطس جیسے امراض میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں۔

ماہرین نے دس سے اٹھارہ سال کے درمیان عمر کے ایک ہزار سے زائد نوجوانوں کے سکرین ٹائم اور نیند کے معمولات کا جائزہ لیا، نتائج سے ظاہر ہوا کہ روزانہ سکرین کے استعمال میں ہر اضافی گھنٹے کے ساتھ بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق خاص طور پر اٹھارہ سالہ نوجوانوں میں یہ خطرہ دس سالہ بچوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ تھا، اس کے ساتھ ساتھ نیند کی کمی اس خطرے کو مزید بڑھا دیتی ہے۔

یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے محقق ڈیوڈ ہورنر اس تحقیق کے مرکزی مصنف ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی بچہ روزانہ تین گھنٹے سکرین کے سامنے گزارتا ہے تو وہ اپنے ہم عمر بچوں کے مقابلے میں دل اور میٹابولک بیماریوں کے خطرے میں ایک چوتھائی سے آدھے انحرافی معیار تک زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی خطرہ بچوں کی پوری آبادی پر لاگو ہو جائے تو ہمیں دل اور میٹابولزم سے متعلق ابتدائی بیماریوں میں ایک بڑا اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے، جو کہ جوانی تک برقرار رہ سکتا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماہرین کے درمیان بچوں پر سکرینوں کے مضر اثرات کے بارے میں مکمل اتفاق رائے نہیں، لیکن اکثریت کا ماننا ہے کہ کم عمر بچے بالغوں کے مقابلے میں ان خطرات کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔