لاہور: (ویب ڈیسک) لگژری سپورٹس کاریں بنانے والی جرمن کمپنی پورشے نے اپنی ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی پیداوار بند کر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق پورشے نے ڈیزل انجن والی گاڑیوں کی تیاری بند کرنے کا فیصلہ اپنی مادر کمپنی کی وجہ سے کیا ہے۔ فوکس ویگن کو دنیا کے چند دیگر بڑے کار ساز اداروں کی طرح اس اسکینڈل کا سامنا ہے کہ اس نے برس ہا برس تک اپنی ڈیزل گاڑیوں میں ایسے ترمیم شدہ سافٹ ویئر نصب کیے، جو ان کے انجنوں سے خارج ہونے والے ماحول دشمن مادوں اور زہریلی گیسوں کی شرح اصل سے بہت کم بتاتے تھے۔
اس وجہ سے اپنی گاڑیوں میں ایسے سافٹ ویئر کی موجودگی کی تصدیق کے بعد سے فوکس ویگن کی انتظامیہ اب تک کئی لاکھ گاڑیاں اپنی اس دانستہ غلطی کے ازالے کے لیے واپس بلا چکی ہے۔ جرمن کار ساز ادارے کو جرمانوں یا اضافی اخراجات کی مد میں اربوں یورو کی رقوم سے ہاتھ دھونا پڑ چکے ہیں۔
پورشے کے سربراہ اولیور بلومے نے ایک انٹرویو میں کہا کی ڈیزل سکینڈل کی وجہ سے ہمیں بھی بہت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس لیے اب ہم ڈیزل انجن والی گاڑیاں تیار ہی نہیں کریں گے۔ پورشے کے سربراہ کے مطابق ان کا ادارہ آئندہ ڈیزل انجن والی گاڑیوں کے بجائے پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں، پٹرول کے ساتھ ساتھ بجلی سے چلنے والی یعنی ہائبرڈ کاریں اور خالصتا الیکٹرک گاڑیاں بنانے پر زیادہ توجہ دے گا، جو اپنے نام اور ساکھ کے حوالے سے روایتی پورشے گاڑیوں سے کسی بھی طرح کم نہیں ہوں گی۔
خیال رہے کہ گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی پورشے جرمنی کے ایک بہت بڑے صنعتی گروپ فوکس ویگن کی ملکیت ہے، جو پورے یورپ کا سب سے بڑا کار ساز ادارہ اور کئی آٹو موبائل برانڈز کا مالک بھی ہے۔ پورشے نے ڈیزل انجن والی گاڑیاں تیار کرنے کا کام قریب ایک دہائی تک کیا۔