لاہور: (روزنامہ دنیا) مریخ پر اترنا انجینئرنگ کا کمال ہے۔ خلائی گاڑیوں کو ہر بار کسی مختلف مقام پر اور کسی مختلف مقصد کے لیے اتارا جاتا ہے۔ 26 نومبر کو امریکی خلائی ادارہ ناسا کا تازہ مشن مریخ پر اترے گا۔ اس میں خلائی گاڑی ’’اِن سائٹ‘‘ کو بھیجنے کا مقصد مریخ کی اندرونی ساخت کا مطالعہ کرنا ہے۔ ہمارے ہمسایہ سیارے پر یہ اپنی نوعیت کا پہلا مشن ہے۔ اِن سائٹ کے مریخ پر اترنے کے بارے میں مندرجہ ذیل باتیں جاننا اہم ہے۔
اترنا مشکل ہے: مریخ پر بھیجے گئے صرف 40 فیصد مشن کامیاب ہوئے۔ مریخ کی فضا بہت باریک ہے، یہ زمین کی فضا کا صرف ایک فیصد ہے۔ اس وجہ سے خلائی جہاز کو بہت کم ہوائی مزاحمت میسر آتی ہے۔ جہاز کی رفتار کو سست کرنے کے لیے یہ بہت ضروری ہوتی ہے۔
ٹیکنالوجی: 2008ء میں خلائی گاڑی فونیکس کو مریخ کے قطب شمالی پر کامیابی سے اتارا گیا۔ اِن سائٹ کی بنیاد فونیکس پر رکھی گئی ہے۔ اِن سائٹ میں حدت سے محفوظ کرنے کے نظام اور پیراشوٹ کو بہتر بنایا گیا ہے۔ البتہ مجموعی طور پر دونوں خلائی گاڑیاں ایک جیسی ہیں۔ خلائی سفر کے آخری مرحلے پر ایروشیل (یہ شیل حدت، دباؤ اور گرد وغیرہ سے محفوظ رکھتا ہے) اتر جاتا ہے۔ پیراشوٹ اور مخالف سمت میں چلنے والے راکٹ خلائی گاڑی کی رفتار کم کرتے ہیں اور سخت سطح پر اترتے وقت لگنے والے جھٹکے کو لچک دار ٹانگیں جذب کر لیتی ہیں۔ یوں گاڑی اتر جاتی ہے۔ پارکنگ کا مقام: اِن سائٹ میں ایسے سائنسی آلات نصب ہیں جن کی مدد سے کسی بھی مقام سے اہم ڈیٹا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس مشن کی ٹیم کے مطابق مریخ کا علاقہ ایلیسیم پلانیٹیا پارکنگ کے لیے سب سے وسیع جگہ ہے اور اِن سائٹ نے یہیں اترنا ہے۔
گرد کے طوفان میں اترنا: اِن سائٹ کے انجینئروں نے ایک مضبوط خلائی گاڑی بنائی ہے جو مریخ میں آنے والے گرد کے شدید طوفانوں میں اتر سکتی ہے۔ اس کی شیلڈ اتنی مضبوط ہے کہ ریت کے انتہائی شدید طوفان کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ اس کا پیراشوٹ فونیکس سے بھی مضبوط ہے جو مریخ کے خطرناک طوفانوں کا مقابلہ کرنے کا اہل ہے۔ اس مشن میں مریخ کی حدود میں داخل ہونے سے لے کر غیرضروری اشیا کو اتارنے اور گاڑی کے اترنے تک موسم میں ہونے والی غیرمتوقع تبدیلیوں کو ذہن میں رکھا گیا ہے۔ ایک خلائی سیارے کی مدد سے مشن کی ٹیم اترنے سے کچھ عرصہ قبل مریخ کے موسم پر گہری نگاہ رکھنا شروع کر دے گی تاکہ پیراشوٹ کے کھلنے کے وقت اور دیگر امور کے لیے ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔
نئی معلومات: اِن سائٹ ہمیں اس سیارے کے اندرون کے بارے میں بتائے گی۔ امید کی جا رہی ہے کہ مریخ کی اندرونی ساخت کا گہرائی میں علم حاصل کر کے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ پہاڑوں پر مشتمل زمین اور چاند کیسے وجود میں آئے۔ ہمارا سیارہ اور مریخ ایک ہی طرح کے مواد سے ساڑھے چار ارب سال سے بھی زیادہ عرصہ قبل وجود میں آئے تھے۔ ہم ابھی تک صرف زمین کی اندرونی ساخت کا مطالعہ کر پائے ہیں۔