گلاسگو: (روزنامہ دنیا) سائنسدانوں نے پوری الٹراساؤنڈ مشین کو ایک کیپسول میں سمو دیا ہے جس کے بعد تکلیف دہ اور پیچیدہ اینڈوسکوپی پر انحصار کم ہوجائیگا۔
کیپسول کی جسامت کا یہ آلہ جسم کے باہر سے مقناطیس کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے یعنی مقناطیسی میدان سے اسے ایک مقام سے دوسرے پر منتقل کرسکتا ہے، اس طرح یہ جسم کے مختلف حصوں یعنی معدے ، چھوٹی آنت اور بڑی آنت کی مکمل تصویر کشی کرتا ہے۔
یہ ایجاد گلاسگو یونیورسٹی کے ماہرین نے کی تاہم برطانوی، امریکی اور کینیڈا کے ماہرین نے اسے زندہ جانوروں پر آزمایا اور کارکردگی بہتر بنائی۔