ٹورنٹو: (روزنامہ دنیا) ماہرین نے دنیا کے سب سے بڑے پرندے کی باقیات برآمد کرلیں جو ایک ہوائی جہاز جتنا بڑا تھا، یہ ڈائنوسار کے زمانے میں اڑنے والے پیٹروسارس کی نئی قسم ہے۔
اس سے قبل کوئٹزالکوٹلس کو دنیا کا سب سے بڑا پرندہ سمجھا جاتا تھا تاہم اب اس نئی دریافت نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔ ماہرین نے مکمل تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ کرائیو ڈریگن بوریس نامی یہ پرندہ آج کے ہوائی جہاز جتنی جسامت رکھتا ہے، اس کے پروں کا پھیلاؤ 10 میٹر تھا جبکہ اس کا وزن 250 کلو تھا۔
7 کروڑ 70 لاکھ سال قبل فضاؤں میں اڑنے والا یہ پرندہ گوشت خور تھا اور یہ چھپکلیاں، چھوٹے ممالیہ جانور حتیٰ کہ ڈائنو سار کے بچے بھی کھا لیتا تھا۔ اس پرندے کی دریافت 30 سال قبل البرٹا کینیڈا میں ہوئی تھی تاہم اس وقت اس کی درجہ بندی غلط کی گئی تھی۔
اب اس کی بغور جانچ کے بعد علم ہوسکا ہے کہ یہ قدیم پرندوں کی نئی قسم ہے جو آج سے قبل سامنے نہیں آئی۔ لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق پرندہ اپنی بڑی جسامت کی وجہ سے اس قابل تھا کہ وہ سمندر پار دور دراز علاقوں میں بھی جاسکتا تھا۔