لاہور: (ویب ڈیسک) مشہور ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے آئی فون 11 کے مختلف ماڈلز متعارف کروا دیئے ہیں، جن میں پہلے سے زیادہ کیمرے ہیں اور اس کا جدیدیت سے ہم آہنگ پروسیسر کم پاور استعمال کرتے ہوئے تیز رفتاری سے کام کرتا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے آئی فون 10 پرو کے دو نئے ماڈلز کی بیٹری پرانے ماڈلز کی نسبت 4 سے 5 گھنٹے زیادہ کام کرے گی۔ ایپل نے فائیو جی ماڈل لانچ نہیں کیا ہے جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ چند دوسرے فیچر مسنگ ہیں۔
ایپل نے سمارٹ واچ کا نیا ورژن بھی متعارف کروایا ہے جس میں پہلی مرتبہ ہر وقت آن رہے والا فیچر دیا گیا ہے۔ سیریز فائیو واچ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ اس کی بیٹری لائف 18 گھنٹے ہو گی۔
گھڑی میں کمپاس کا آپشن بھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹائٹینیم کیسنگ کا بھی۔ یہ گھڑی پہننے والے کو اس کے ارد گرد شور کا لیول خطرے کی حد تک بڑھنے کی صورت میں آگاہ بھی کرے گی۔ ایپل کا کہنا ہے کہ وہ آئی فون سیریز 3 ماڈل کو فی الحال مارکیٹ میں ہی رکھے گا اور اس کی قیمت 199 امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہو گی۔
نئے آئی فون ماڈلز میں قابل ذکر چیز الٹرا وائیڈ ریئر کیمرا ہے جس کا آپٹیکل زوم دو سو فیصد ہے۔ پرو ماڈلز میں ٹیلی فوٹو اور نارمل لینزز کو برقرار رکھا گیا ہے جبکہ کہ آئی فون 11 میں صرف ایک الٹرا وائیڈ لینز اور سٹینڈرڈ لینز ہے۔
ایپل نے نیا نائٹ موڈ فیچر بھی متعارف کروایا ہے جو تصویر کو ضرورت پڑنے پر زیادہ روشن کر دیتا ہے جبکہ ایسے کرتے ہوئے پیدا ہونے والے ڈیجیٹل شور کو کم کرنے کے صلاحیت بھی ہو گی۔ اس سے قبل گوگل، سیم سنگ اور ہواوئے اپنے ہینڈ سیٹس میں پہلے ہی اس سے ملتے جلتے فیچرز متعارف کروا چکے ہیں۔
ڈیپ فیوژن نامی ایک نئی سہولت بھی دی گئی ہے۔ یہ بیک وقت نو تصاویر لے کر ان کو پکسل بائی پکسل جوڑتے ہوئے بہترین تصویر دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ابتدا میں یہ سہولت دستیاب نہیں ہو گی تاہم سال کے اختتام سے قبل ایک سافٹ ویئر کے ذریعے اسے میسر کر دیا جائے گا۔
آئی فون 11 اس سے پہلے آنے والے ایکس آر سے کچھ سستا ہے اور برطانیہ میں اس کی قیمت 729 پاؤنڈ سے لے کر 879 پاؤنڈ تک ہو گی۔ آئی فون 11 کے پرو ماڈلز اس سے پیشتر آنے والے ایکس ایس سے زیادہ مہنگے ہیں اور ان کی قیمت 1049 پاؤنڈ سے 1499 پاؤنڈز تک ہو گیا۔ یہ تمام ماڈلز آئندہ دس روز کے اندر مارکیٹ میں فروخت کے لیے دستیاب ہوں گے۔