لاہور: (دنیا نیوز) ریل گاڑیوں کے مسافر خطروں کے کھلاڑی بن گئے، گاڑیوں کی آمد روفت میں 10 گھنٹے تک کی تاخیر کے ساتھ کوچز کی کمی سے جان خطرے میں ڈال کر عوام سفر کرنے پر مجبور ہو گئے۔
لاہور پہنچنے والی ٹرینیں ایک گھنٹے سے 9 گھنٹے 40 منٹ کی تاخیر کا شکار ہیں، پاکستان ایکسپریس 9 گھنٹے 40 منٹ، پاک بزنس ایکسپریس 2 گھنٹے، شالیمار ایکسپریس 1 گھنٹہ لیٹ رہی۔ قراقرم ایکسپریس 2 گھنٹے 10 منٹ تاخیر کا شکار رہی، گرین لائن ایکسپریس 2 گھنٹے، تیز گام 1 گھنٹے 40 منٹ لیٹ ہوئی، جعفر ایکسپریس بھی 5 گھنٹے 35 منٹ تاخیر کا شکار ہوئی۔
ٹرینوں کی تاخیر کے ساتھ ساتھ سہولیات کا فقدان بھی عروج پر ہے، نارووال لاہور چلنے والی معروف باؤ ٹرین پر سفر ہائی رسک بن گیا۔ کوچز کی کمی سے 6 کی بجائے ایک مسافر کوچ اور ایک مال بردار کوچ لگا کر باو ٹرین چلائی جانے لگی، عوام جان جوکھوں میں ڈال کر سفر کرنے پر مجبور ہے۔ حکام کا وہی موقف ہے کہ جلد حالات بہتر ہو جائیں گے، بس تھوڑا انتظار اور صبر کریں۔