نیو یارک: (ویب ڈیسک) گوگل کی طرف سے آئی فون کے ہیکنگ کے حوالے سے پیش کی گئی ایک رپورٹ کو امریکی کمپنی ایپل نے ’’غلط اور گمراہ کن‘‘ قرار دیدیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے سرچ انجن گوگل کے سکیورٹی محققین کی ایک بڑی ٹیم نے رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ امریکی موبائل فون کمپنی آئی فونز میں ایسی تکنیکی خامی نظر آئی ہے جس کی وجہ سے ایپل کمپنی کے فونز کو مخصوص ویب سائٹس پر جانے سے ہی ہیک کیا جاسکتا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل کے سکیورٹی محقیقن کا کہنا تھا کہ آئی فون کیخلاف ہیکنگ آپریشن بڑے پیمانے پر ہوا جو کہ اسکے صارفین کے لیے بہت زیادہ تشویش کا باعث ہو سکتا ہے۔
گوگل کی طرف سے انکشاف کیا گیا تھا کہ ہیکنگ ویب سائٹس کے ذریعے ہیکرز فون استعمال کرنے والے کی مرضی کے بغیر جی میل اور گوگل ہینگ آؤٹس کے مواد کی جاسوسی کیساتھ ساتھ مالک کی لائیو جی پی ایس لوکیشن بھی ٹریک کر سکتے ہیں۔
ایپل کے ترجمان فریڈ سائنز کا کہنا ہے کہ گوگل کی طرف سے یہ تاثر غلط ہے کہ شاید آئی فون کے صارفین کی بڑی تعداد کی سکیورٹی پر سمجھوتہ ہوا ہے۔ ہیکنگ کا ایک چھوٹا واقعہ پیش آیا جس میں کم ایسی ویب سائٹس متاثر ہوئیں جن پر چین کے صوبے سنکیانگ کے اویغور مسلمانوں کے حوالے سے مواد موجود تھا۔ ہیکنگ کے حملے کی نوعیت جو بھی تھی لیکن ہمارے لیے صارفین کی سکیورٹی بہت اہم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گوگل کی رپورٹ سے آئی فون کے صارفین میں غلط تاثر پیدا ہوا ہے کہ صارف کے فونز ہیک ہوئے ہیں اور سرگرمیوں کی نگرانی کی جاتی رہی ہے۔ ایسی کوئی بات نہیں یہ صرف مفروضہ ہے۔
یاد رہے کہ گوگل کی پراجیکٹ ’زیرو ٹیم‘ کا کہنا تھا کہ صارفین کی مرضی کے بغیر آئی فونز کے استعمال کا کام ہیکرز کی جانب سے دو برس سے کیا جا رہا تھا اور ہر آئی فون اس کا شکار ہو سکتا تھا۔ گوگل کی ٹیم نے صارفین کو مشورہ دیا تھا کہ وہ فونز کے سافٹ ویئرز اپ ڈیٹ رکھیں تاکہ ہیکرز ان پر حملہ نہ کر سکیں۔