جنوبی کوریا: (روزنامہ دنیا) مصنوعی ذہانت کی بدولت اب سمندری طوفان اور بارشوں کی وجہ بننے والے ایک قدرتی مظہر کی پیش گوئی کرنا ممکن ہوگیا ہے۔
ایل نینو ایک ایسا عمل ہے جس سے منطقہ حارہ کے بحرالکاہل کا پانی گرم ہو جاتا ہے اور مشرق کی جانب منتقل ہوتا ہے۔ اس طرح ایل نینو کا عمل کہیں بہت بارش برساتا ہے تو کہیں شدید گرمی اور خشک سالی لاتا ہے۔
اب جنوبی کوریا کی کونم نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر یو گوئن ہیم اور ان کی ٹیم نے اے آئی کا ایسا نظام بنایا ہے جو سمندروں میں ایل نینو بننے کی پیش گوئی ڈیڑھ سال پہلے کرسکتا ہے۔ اس طرح ہم انسانوں کو بڑی حد تک تیاری کا موقع مل جائے گا جس سے جانی و مالی نقصان میں کمی ہوگی۔ اس کیلئے 1871ء سے لے کر 1973ء تک دنیا کے سارے سمندروں کا ڈیٹا شامل کیا گیا ہے اور ساتھ ہی 1961ء سے لے کر 2005ء تک ایل نینو کی 3000 سیمولیشن بھی شامل کی گئی ہیں۔
بعد ازاں سافٹ ویئر کو چلایا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ بہت سہولت اور درستی کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ سال پہلے ایل نینو کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔ اے آئی الگورتھم چلایا گیا تو اس نے 34 میں سے 24 ایل نینو مظاہر کی درست پیشگوئی کی اور اب اسے باقاعدہ طور پر نئے واقعات کیلئے آزمایا جارہا ہے۔