سیول: (ویب ڈیسک) جنوبی کوریا کی مشہور موبائل فون کمپنی سام سنگ کا کہنا ہے کہ سام سنگ گلیکسی ایس 10 کے فنگر پرنٹ سینسر میں خرابی کو دور کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں اینڈرائیڈ کی نت نئی جدت کے ساتھ موبائل فون آ رہے ہیں، ہر کوئی ایک دوسرے سے بازی لے جانے کے لیے ایک سال یا دو سال کے اندر اندر متعدد نئے فیچرز کیساتھ نیا موبائل متعارف کراتا ہے، چند روز قبل سام سنگ کیلئے بری خبر آئی تھی، سام سنگ موبائل فون کے گلیکسی ایس 10 ماڈل میں فنگر پرنٹ کے نظام میں خرابی سامنے آئی تھی۔
اے ایف پی کا کہنا تھا کہ سام سنگ کے گلیکسی ایس 10 ماڈل میں بہت بڑی سکیورٹی خرابی ہے کہ فون کا لاک کسی کے بھی فنگر پرنٹ سے کھل سکتا ہے ۔ کمپنی ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی جلد مسئلے کو حل کریگی۔ مسئلے کی تفتیش کی جا رہی ہے اور سافٹ ویئر میں تکنیکی خرابی کو دور کیا جائے گا اب خبر آئی ہے کمپنی نے اس خامی پر قابو پا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سام سنگ گلیکسی ایس 10 کا بڑا نقص سامنے آ گیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کورین نامور کمپنی سام سنگ کو حال ہی میں متعارف کرائے جانے والے فون سام سنگ گلیکسی ایس 10 کے فنگر پرنٹ سینسر میں خرابی کی شکایات موصول ہوئیں تھیں جسکے بعد کمپنی نے صارفین کو فنگر پرنٹ سینسر کے استعمال سے منع کر دیا تھا۔
کمپنی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ گلیکسی ایس 10 کے صارفین فنگر پرنٹ سینسر کے فیچر کا استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ مسئلے کو کمپنی نے حل کر دیا ہے۔ ہم نے سافٹ وئیر کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے جسکی وجہ سے صارفین کو اب فنگر پرنٹ سینسر کے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایت نہیں ہو گی اور ان کا فون انکے علاوہ کوئی بھی نہیں کھول سکے گا۔
فنگر پرنٹ سینسر میں مسئلے کی ایک وجہ اسمارٹ فون کا سلیکون کیس بھی تھا جس کی وجہ سے فون سینسر صارف کا فنگر پرنٹ پہچاننے میں مشکلات کا شکار ہو گیا تھا۔
مگر اب کمپنی نے اس مسئلے کے حل کی تصدیق کر دی ہے اور کمپنی کا کہنا ہے کہ اب فنگر پرنٹ میں کوئی خرابی نہیں ہے اور اب سلیکون کیس بھی فون کے فنگر پرنٹ سینسر کو متاثر نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ برطانوی خاتون کی جانب سے سام سنگ گلیکسی ایس 10 کے فنگر پرنٹ سینسر کے حوالے سے شکایت درج کرائی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ خاتون کے شوہر ان کا فون اپنے فنگر پرنٹ سے بھی با آسانی اَن لاک یعنی کھول لیتے ہیں۔
برطانوی خاتون کی اس شکایت پر کمپنی کا فوری ردِ عمل سامنے آیا تھا اور انہوں نے جلد از جلد اس مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔