پیرس: (روزنامہ دنیا) چیونٹیاں کہنے کو تو کیڑے مکوڑوں میں شمار ہوتی ہیں لیکن یہ اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں بے مثال نظم و ضبط کا مظاہرہ بھی کرتی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چیونٹیوں کی چھوٹی بڑی بستیوں سے لے کر ہجوم کی صورت میں ایک سے دوسری جگہ حرکت کرنے تک زبردست ڈسپلن دکھائی دیتا ہے۔ کسی جگہ سے گزرنے والی چیونٹیوں کی تعداد چاہے کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو، مگر نہ وہ ایک دوسرے کا راستہ روکتی ہیں اور نہ ہی ان کی آمد و رفت میں ٹریفک جام کا کوئی مسئلہ ہوتا ہے۔
مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ جب چیونٹیوں کی گزرگاہ قدرے کم مصروف ہو تو یہ اپنی رفتار بڑھانے لگتی ہیں، یہاں تک کہ پوری گزرگاہ پر چیونٹیوں کا ایک ہجوم حرکت کرنے لگتا ہے۔ اگر کسی راستے سے گزرنے والی چیونٹیوں کا ہجوم بہت زیادہ ہو تو اس صورت میں مزید چیونٹیاں کچھ ٹھہر کر اس راستے پر آتی ہیں تاکہ آمد و رفت متاثر نہ ہو، اس طرح یہ اپنی منزل پر بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ جاتی ہیں اور آمد و رفت کا نظام بغیر کسی تعطل کے چلتا رہتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چیونٹیوں کی زندگی کا مشاہدہ کر کے انسان ٹریفک جام کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں۔