لاہور: (ویب ڈیسک) چند روز قبل امریکا کی طرف سے ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ چین کی مشہور ویڈیو ایپس ٹک ٹاک کے ذریعے جاسوسی کی جا رہی ہے، اس پر ٹک ٹاک نے زبردست رد عمل دیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بھی پیدا ہوئی، اب جاسوسی کے حوالے سے ایک خبر مشرق وسطی سے آئی ہے جس کے مطابق مشرق وسطی میں تحریر اور ویڈیو میسیجیز کی ایک مقبول ترین موبائل ایپ ’ٹوٹاک‘ کو لاکھوں صارفین جاسوسی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سائبر سکیورٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ’ٹوٹاک‘ ایپ اس انداز سے ڈیزائن کی گئی ہے کہ پیچھے سے کچھ کیے بغیر ہی صارف کی نقل و حرکت اور تمام باتوں کی با آسانی جاسوسی کی جا سکتی ہے۔
معروف اخبار نیو یارک ٹائمز نے تفصیلی رپورٹ شائع کی تھی، جس میں ایپ کو جاسوسی کا آلہ قرار دیا گيا تھا۔ کو ئی بھی شخص، جو اس ایپ کو اپنے فون میں انسٹال کرے، اس کی نقل و حرکت، تمام بات چیت، تعلقات، اپوائنٹمنٹس، آواز اور تصاویر جیسی تمام چیزوں کو بآسانی ٹریک کیا جا سکتا ہے۔ اخبار نے اس بارے ميں امریکی ایجنسیوں کے حکام کا حوالہ بھی دیا جن کو خفیہ معلومات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
یہ ایپ متحدہ عرب امارت، یورپ امریکا اور خاص طور پر مشرق وسطی سمیت کئی خطوں میں کثرت سے استعمال ہوتی رہی ہے، جو اب بعض فونز میں عارضی طور پر دستیاب نہیں ہے۔
دوسری جانب گوگل اور ایپل جیسی بڑی کمپنیوں نے اس رپورٹ کے بعد اس ایپ کو اپنے ڈاؤن لوڈ اسٹورز سے ہٹا دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں سکائپ اور واٹس ایپ جیسی کئی دیگر ایپس پر پابندی عائد ہے، اس لیے بیشتر مقامی لوگوں میں متبادل کے طور پر یہ ’ٹوٹاک‘ کافی مقبول ہے۔
کمپنی ٹوٹاک کا اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بعض تکنیکی خرابیوں کے سبب اسکے سٹور میں عارضی طور پر یہ ایپ اب دستیاب نہیں ہے۔ لیکن اس میں یہ بھی کہا گیا کہ سیمسنگ، ہواوے اور زیاؤمی جیسے فون میں یہ اب بھی دستیاب ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اس سے متعلق سائیبر سکیورٹی کے معروف محقق پیٹرک وارڈلے سے بات چیت کی تھی۔ مسٹر پیٹرک نے اس پر اپنا تفصیلی تجزیہ پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا تجزیہ بتاتا ہے کہ ’ٹوٹاک‘ وہی کرتی ہے، جس کے لیے اسے ڈیزائن کیا گيا ہے۔
ان کے مطابق مان لیجیے کہ ٹوٹاک حقیقی معنوں میں صارفین کی جاسوسی کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے، تو یہ ایپ جائز طور پر کسی بیرونی عمل دخل کے بغیر عوام کی نگرانی کے کام کے لیے بہت اچھی ہے۔