لاہور: (دنیا نیوز) سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک نئی طرز کی طاقت ور اینٹی بائیوٹک دریافت کر لی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے یہ دریافت دواؤں سے مدافعت کے بڑھتے مسئلے کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس دوا کو بنانے کے لیے ایک طاقت ور ایلگورتھم استعمال کیا گیا تھا جس کے ذریعے 10 کروڑ کیمیائی مرکبات کا چند ہی دنوں میں جائزہ لیا گیا۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے مدافعت کے بڑھتے مسئلے کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ اس نئے اینٹی بائیوٹک سے 35 اقسام کے موذی بیکٹیریا کے خاتمے میں مدد ملی ہے۔
اس دوا کو بنانے کے لیے ایک طاقت ور ایلگورتھم استعمال کیا گیا تھا جس کے ذریعے 10 کروڑ کیمیائی مرکبات کا چند ہی دنوں میں جائزہ لیا گیا۔
خیال رہے کہ اینٹی بائیوٹک رزسٹینٹ انفیکشنز میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر اینٹی بائیوٹکس کو بغیر کسی وجہ کے استعمال کیا جائے تو آپ کے جسم میں موجود خطرناک بیکٹیریا کی ان کے خلاف مدافعت بڑھ سکتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ دوائیں اس وقت کام نہیں کریں گی جب ان کی اشد ضرورت ہو گی۔