واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی سائنسدانوں نے کہا ہے کہ سورج کی طاقتور شعاعیں ہوا اور مختلف سطحوں پر کورونا وائرس کو فوری ختم کرتی ہیں۔ تاہم یہ تحقیق ابھی منظرعام پر نہیں لائی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر داخلہ کے مشیر برائے سائنس وٹیکنالوجی ولیم برائن نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکی سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق سورج کی شعاعیں وبا کو ختم کرنے کی طاقت رکھتی ہیں اور امید ہے کہ موسم گرما تک اس کا پھیلائو کم ہو جائے گا۔
ولیم برائن نے کہا کہ امریکہ کی اب تک کی سب سے بڑے مشاہدہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شمسی توانائی ہوا اور سطحوں پر وائرس کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو گی اور ہم نے درجہ حرارت اور نمی میں بھی ایک جیسے اثرات دیکھے ہیں جہاں درجہ حرارت اور نمی میں اضافہ ہوتا ہے یا دونوں ہی کورونا وائرس کے لیے کم فائدہ مند ہیں۔
امریکی سائنسدان نے کہا کہ وائرس کی نصف زندگی 18 گھنٹے ہے، جب غیر محفوظ سطح یعنی دروازوں، ہینڈلز اور سٹیل کی چیزوں پر درجہ حرارت 20 فیصد نمی کے ساتھ 21 سے 24 سینٹی گریڈ ہو لیکن وائرس کی باقی آدھی زندگی 6 گھنٹے تک ہوتی ہے، جب نمی کا تناسب 80 فیصد تک ہو اور اس کے ساتھ ساتھ 2 منٹ تک سورج کی شعاعیں بھی اس میں شامل ہوں جبکہ ہوا میں وائرس کی آدھی زندگی ایک گھنٹہ ہے جب درجہ حرارت 20 فیصد نمی کے ساتھ 70 سے 75 ڈگری سینٹی گریڈ ہو اور اگر اس میں سورج کی شعاعیں بھی داخل ہوں تو وائرس کی زندگی ڈیڑھ منٹ تک رہ جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرم موسم میں وائرس کی منتقلی یا پھیلائو کم ہو سکتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ وباء مکمل طور پر ختم ہو جائے گی بلکہ سماجی فاصلے کی ہدایات پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری غیرذمہ داری ہو گی کہ ہم یہ خیلا کریں کہ گرم موسم میں یہ وائرس مکمل طور پر ختم ہو جائے گا اور ہم سب آزاد ہیں اور لوگ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر دیں۔