لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث معاشی سرگرمیاں رُک سی گئی ہیں اور کروڑوں لوگ اپنے آپ کو گھروں میں قرنطینہ کیے ہوئے ہیں تاہم کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران بھی آن لائن سٹریمنگ سروس نیٹ فلیکس کا استعمال بڑھ گیا ہے جس کے بعد کمپنی کا منافع دوگنا ہو گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ لوگوں نے نیٹ فلکس کی آن لائن سٹریمنگ کی سروس سبسکرائب کی ہے۔ پہلی سہ ماہی میں نیٹ فلکس نے 5.8 ارب ڈالرز کی آمدنی پر لگ بھگ 71 کروڑ ڈالر منافع حاصل کیا ہے۔
کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں۔ لوگ گھروں میں بند ہیں اور خود کو مصروف رکھنے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو لکھے گئے ایک خط میں نیٹ فلکس کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ہم اپنی سروسز کے لیے ممبرشپ میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔
نیٹ فلکس کے مطابق کمپنی کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دنوں میں ان لوگوں کو اپنی سروسز دے رہی ہے جو گھروں تک محدود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: فیس بک گروپ ویڈیو چیٹ کے استعمال میں زبردست اضافہ
کمپنی کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سبسکرپشن بڑھی ہے اور آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن دنیا میں حکومتوں کی جانب سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہم نے اپنی بیشتر پروڈکشنز روک دی ہیں۔
نیٹ فلکس نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف حکومتی اقدامات سے آنے والے دنوں میں حالات معمول کے مطابق ہو جائیں گے۔
نیٹ فلکس کے حریف ادارے بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنی پروڈکشنز روک چکے ہیں تاہم نیٹ فلکس کے پاس لائبریری کی صورت میں ریلیز کرنے کے لیے آن لائن شوز موجود ہیں۔
نیٹ فلکس نے گزشتہ ماہ میک اپ آرٹسٹوں، ڈرائیوروں اور دیگر پروڈکشن ورکرز کی مدد کے لیے ایک 10 کروڑ ڈالرز کا فنڈ تشکیل دیا تھا۔ یہ وہ ملازمین ہیں جن کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزگار کے حصول میں مشکلات کا سامنا تھا۔