اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان میں تیارکردہ وینٹی لیٹر کے اولین نمونے (پروٹوٹائپ) میں درآمد شدہ جدید وینٹی لیٹرز کے تمام خواص موجود ہیں اور اب اسے پاکستان انجیینئرنگ کونسل کے آئی اینڈ ٹی سی سینٹرکے حوالے کیا گیا ہے جہاں اسکی آزمائش کی جائے گی۔
تکنیکی طور پر وینٹی لیٹر کے پروٹوٹائپ کو اے وی بی ون کا نام دیا گیا ہے۔ مرکز میں دو ہفتے تک اسے ہر طرح سے جانچا جائے گا اور اسے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کے حوالے کیا جائے گا۔ اس کے بعد ڈریپ ہی اس کی اجازت اور رجسٹریشن دینے کے بعد پاکستان میں اسے استعمال کی سند دے گی۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ٹیم کی رہنمائی بریگیڈیئرطارق جاوید کریں گے جن میں ان کی ٹیم کے انجینیئر بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سیںٹر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے وینٹی لیٹر کے لیے سافٹ ویئر کی تیاری کا جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پر ٹیم وینٹی لیٹر کی ڈیزائننگ، تیاری اور دیگر امور سے آگاہ کیا گیا۔ طارق جاوید نے وینٹی لیٹر سازی کے کارخانے کا دورہ بھی کیا جو کراچی کے سائٹ ایریا میں واقع ہے۔ اس موقع پر انہیں فیکٹری میں وینٹی لیٹر تیار کرنے کی صلاحیت اور پیداواری استعداد کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وینٹی لیٹر تیار کرنے والی کمپنی السن گروپ کے سربراہ عبدالرحمان الانہ نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد درآمد شدہ ویںٹی لیٹر کی قیمت 45 سے 60 لاکھ تک جاپہنچی ہے جبکہ مقامی سطح پر تیار ہونے والے وینٹی لیٹر کی قیمت صرف 15 لاکھ روپے کے لگ بھگ ہوگی۔