کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) امریکا کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ واٹس ایپ نے اپنے حالیہ بیان میں صارفین کے خدشات کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پرائیوسی کو نئے قوانین سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔
ٹویٹر پر جاری بیان میں واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کے نام پیغام میں کہا گیا ہے کہ کمپنی یہ بات واضح کرنا چاہتی ہے کہ ہمیں اپنی ایپ سے وابستہ لوگوں کا تحفظ عزیز ہے۔ صارفین کے نجی پیغامات کو اینڈ ٹو ایںڈ انکرپشن کے ذریعے محفوظ رکھا جائے گا، اس سلسلے میں پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔
واٹس ایپ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کیلئے جاری ہونے والی نئی پالیسی سے ان کے پیغامات یا ویڈیوز کی پرائیویسی کسی طرح بھی متاثر نہیں ہوگی۔
اس سلسلے میں واٹس ایپ کی جانب سے جاری فہرست میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ ہر ایک کے مسیجنگ یا کالنگ کی لوگ کو محفوظ نہیں کرتی۔ صارفین اپنا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔
صارفین کیلئے پیغامات کو ڈیلیٹ کرنے کا آپشن ہوگا۔ کسی کے نجی پیغامات نہ تو دیکھا نہیں جائے گا اور نہ ہی کالیں سنی جائیں گی۔ اس کے علاوہ کسی صارف کی لوکیشن بھی دیکھنے سے واٹس ایپ قاصر ہوگا۔ واٹس ایپ صارفین کے کانٹیکٹ کو فیس بک سے شیئر نہیں کرے گا۔ اس ایپ پر صارفین کے گروپس پرائیویٹ ہی رہیں گے۔
خیال رہے کہ واٹس ایپ نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ماہ 8 فروری 2021ء سے وہ اپنی پرائیوسی پالیسی کو تبدیل کر رہا ہے، جو صارفین اسے تسلیم نہیں کرینگے ان کیلئے ایپ کی سہولت بند کر دی جائے گی۔