بیجنگ:(روزنامہ دنیا) دورانِ پرواز ڈرون میں کوانٹم کیفیت میں موجود (این ٹینگلڈ) فوٹون کے تبادلے کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا ہے،اس ٹیکنالوجی سے کوانٹم انٹرنیٹ کی منزل قریب لانے کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چین کی ننجنگ یونیورسٹی کے پروفیسر زیندے ژائی اور ان کے ساتھیوں نے کم خرچ آلات سے کوانٹم اینٹنگلمنٹ کو بہت تھوڑے فاصلے پر آزماتے ہوئے اس کے عملی پہلوؤں کو واضح کیا ہے ۔ یعنی پہلی مرتبہ حرکت کرتی کوئی شے سے دوسری متحرک شے کو فوٹون سگنل بھیجا گیا ہے ۔ڈرون پر لگی لیزر سے کرسٹل کو ایک فوٹون کو توڑ کر دو میں تقسیم کیا گیا۔
ان میں سے ایک خاموشی سے زمینی سٹیشن پر گیا اور دوسرا ایک کلومیٹر دور دوسرے اڑتے ہوئے ڈرون تک بھاگا۔ اب اس ایجاد کا فائدہ سن لیجئے کہ اس سے ڈرون کے ذریعے انتہائی محفوظ کوانٹم انٹرنیٹ کی راہ ہموار ہوسکتی ہے لیکن اس کے عملی نتائج میں کچھ برس لگ سکتے ہیں۔