اسلام آباد:(دنیا نیوز) منی بجٹ میں ٹیلی کام سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کے معاملے پر موبائل انڈسٹری کی عالمی تنظیم نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ٹیلی کام سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کے معاملے پر جی ایس ایم اے نے وزیر خزانہ، چیئرمین ایف بی آر ، وزیر آئی ٹی کو خط لکھ دیا ہے۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے خط میں کہا لکھا گیا کہ 2023 تک موبائل انڈسٹری کا جی ڈی پی میں حصہ 6.6 فیصد ہوجائے گا ، ٹیلی کام سروسز پر ٹیکسوں میں اضافے سے ملکی معیشت متاثر ہوگی اور غریب طبقے کی موبائل تک رسائی مشکل ہوجائے گی ۔
جی ایس ایم اے نے اپنے خط میں مزید لکھا تھا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافے سے موبائل انڈسٹری میں جدت، شرح نمو متاثر ہوگی ، ٹیکسوں کی بلند شرح ڈیجیٹل پاکستان کے تصور کے لئے بھی ایک رکاوٹ ہے، اس لئے حکومت ٹیلی کام سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ واپس لے ۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ٹیلی کام سروسز پر ٹیکس لگانے کے بعد سیلولر کمپنیاں صارفین کو میسج کے ذریعے بتارہی ہیں کہ ٹیکس لگنے کے بعد 100روپے کے ریچارج پر اب 90 روپے91 پیسے کے بجائے 86 روپے 9 پیسے بیلنس ملے گا۔