لاہور: (ویب ڈیسک) ٹویٹر کی جانب سے ویریفائیڈ سبسکرائبرز کو سرچ، مینشن اور جوابات پر رد عمل دینے کیلئے خصوصی اختیارات ملنے کا امکان ہے، اس نئی تبدیلی سے جعلی ٹویٹس، سپام اور بوٹس کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ٹویٹر نے اپنے پریمیم ورژن (بلیو ٹک) والے اکاؤنٹس کو نئی تبدیلیوں کے ساتھ مزید بہتر کر دیا ہے، چیٹ میں شامل کی گئی نئی خصوصیت ان میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے کمنٹس اور انٹرایکشن دوسرے صارفین کو بہتر انداز میں نظر آئے گی اور اس سے بلیو ٹک والے صارفین کیلئے تجربے کو بہتر بنانے میں مدد بھی ملے گی۔
ٹویٹر کے نئے سی ای او ایلون مسک نے نومبر میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ صارفین کو جوابات اور تبصروں میں اہمیت دی جائے گی جس کی وجہ سے سپام کو شکست دینے میں بھی مدد ملے گی اور کمپنی نے اب اس فیچر کو بلیو ٹک کی نظرثانی شدہ فہرست میں ڈال کر وعدے کو پورا کیا ہے۔
تبدیلی کے بعد ٹوئٹر کے نئے ویریفکیشن پالیسی کے اثرات سائٹ پر نظر آنے لگے ہیں۔ سرکاری عہدیدار اور تنظیموں کے نام کے ساتھ گرے رنگ کے ٹک دکھائی دے رہے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیراعظم رشی سونک سمیت کئی سیاسی قائدین کے ٹوئٹر پروفائل پر گرے ٹک کو دیکھا جا سکتا ہے، ابھی اس تبدیلی کو مکمل طور پر لاگو نہیں کیا گیا تاہم پرانے ویریفائیڈ اکاؤنٹس پر نیلے رنگ کے ٹِک ہی دکھائی دے رہے ہیں۔