لاہور : ( ویب ڈیسک ) چوری شدہ اور غیر قانونی طور پر تبدیل شدہ موبائل ڈیوائسز کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے ڈیوائس آئیڈینٹی فکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس ) کے ذریعے گزشتہ سال 2022 کے دوران 175,000 ڈیوائسز کو بلاک کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈپلیکیٹ یا کلون شدہ آئی ایم ای آئی نمبروں کی شناخت اور بلاک کرنے کے لیے نافذ کیا گیا یہ نظام نیٹ ورک پر جعلی اور غیر معیاری ہینڈ سیٹس، سمگل شدہ موبائلز اور کمپنیوں نے نا منظور موبائلز کی مقامی مارکیٹ کی صفائی کا باعث بنا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق، ڈی آئی آر بی ایس نے 29.56 ملین آئی ایم ای آئی کی شناخت اور بلاک کر دیے ہیں جن کی شناخت ڈپلیکیٹ کے طور پر کی گئی ہے۔
اس کی وجہ سے پاکستان میں ایک نئے موبائل ایکو سسٹم کا آغاز ہوا ہے، جس میں مقامی ہینڈ سیٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹری، روزگار کی تخلیق، عالمی موبائل مینوفیکچررز کی سرمایہ کاری، حکومتی محصولات میں اضافہ، اور پاکستان کے تمام سیلولر نیٹ ورکس پر ہینڈ سیٹس کی 100% رجسٹریشن شامل ہے۔
اس کوشش کو مزید تقویت دینے کے لیے، پی ٹی اے نے ایم ڈی ایم ریگولیشنز 2021 جاری کیا جو کمپنیوں کو 10 سال کی مدت کے لیے ایم ڈی ایم کی اجازت اجازت دیتا ہے اور اب تک 30 سے زیادہ اجازت نامے جاری کیے جا چکے ہیں۔