ٹک ٹاک پر برطانوی بچوں کے ڈیٹا کا غلط استعمال کرنے پر جرمانہ

Published On 06 April,2023 03:26 am

لندن : ( ویب ڈیسک ) برطانوی واچ ڈاگ نے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر بچوں کی رازداری کے تحفظ میں ناکامی پر £12.7m جرمانہ عائد کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی انفارمیشن کمشنر آفس (آئی سی او) کی تحقیقات کے مطابق ٹک ٹاک نے 2020 میں 13 سال سے کم عمر کے 1.4 ملین برطانوی بچوں کو پلیٹ فارم استعمال کرنے کی اجازت دی اور والدین کی رضامندی کے بغیر اس عمر کے بچوں کا ڈیٹا استعمال کیا۔

ٹک ٹاک حکام نے کہا ہے کہ کمپنی نے 13 سال سے کم عمر افراد کی سائٹ تک رسائی روکنے کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ہے جس کے جواب میں انفارمیشن کمشنر آفس نے کہا کہ ٹک ٹاک اکاؤنٹ بنانے کی کم از کم عمر 13 سال مقرر کرنے کے باوجود بہت سے لوگ سائٹ تک رسائی حاصل کرنے کے قابل تھے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ بچوں کا ڈیٹا ان کو ٹریک کرنے اور پروفائل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہو اور ممکنہ طور پر انھیں نقصان دہ یا نامناسب مواد کے ساتھ پیش کیا جائے، ایک اندازے کے مطابق 13 سال سے کم عمر کے 10 لاکھ افراد کو نامناسب طریقے سے پلیٹ فارم تک رسائی دی گئی تھی اور پلیٹ فارم ان کا ذاتی ڈیٹا اکٹھا اور استعمال کرتا تھا۔

انفارمیشن کمشنر جان ایڈورڈز نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قوانین موجود ہیں کہ ہمارے بچے ڈیجیٹل دنیا میں اتنے ہی محفوظ ہیں جتنے کہ وہ جسمانی دنیا میں ہیں اور ٹک ٹاک نے ان قوانین کی پابندی نہیں کی۔

خیال رہے کہ یہ آئی سی او کے جاری کردہ سب سے بڑے جرمانے میں سے ایک ہے۔

دوسری جانب ٹک ٹاک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری مضبوط حفاظتی ٹیم کمیونٹی کے لیے پلیٹ فارم کو محفوظ رکھنے میں مدد کے لیے چوبیس گھنٹے کام کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم آئی سی او کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں جو کہ مئی 2018 سے جولائی 2020 سے متعلق ہے لیکن ہمیں خوشی ہے کہ اعلان کردہ جرمانہ پچھلے سال کی تجویز کردہ رقم کے نصف سے کم کر دیا گیا ہے، ہم فیصلے پر نظرثانی جاری رکھیں گے اور اگلے اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔