ٹورنٹو : ( ویب ڈیسک ) کینیڈین سائبر سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ( اے آئی ) کو ہیکنگ اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈین سینٹر فار سائبر سکیورٹی کے سربراہ سمیع خوری نے کہا ہے کہ ہیکرز اور پروپیگنڈہ کرنے والے مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) کا استعمال کرتے ہوئے بدنیتی پر مبنی سافٹ ویئر تیار کر رہے ہیں اور آن لائن ڈس انفارمیشن پھیلا رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ انکی ایجنسی نے دیکھا ہے کہ اے آئی کو فشنگ ای میلز، بدنیتی پر مبنی کوڈ اور غلط معلومات کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ مہینوں میں سائبر واچ ڈاگ کے متعدد گروپس نے AI کے فرضی خطرات بارے انتباہ کرنے والی رپورٹس شائع کی ہیں۔
مارچ میں یورپی پولیس آرگنائزیشن یوروپول نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں کہا گیا تھا کہ اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی جیسے ماڈلز نے انگریزی زبان کی صرف بنیادی گرفت کے باوجود انتہائی حقیقت پسندانہ انداز میں کسی تنظیم یا فرد کی نقل کرنا ممکن بنایا ہے۔