کیلی فونیا :(ویب ڈیسک) آئرلینڈ کا ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن (ڈی پی سی) نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) کو عدالت میں لے جانے کااعلان کردیا۔
آئرش میڈیا کے مطابق ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ میں ایکس کے خلاف عدالتی جنگ کا آغاز کیا ہے۔
کمیشن کی جانب سے یہ فیصلہ ان خدشات پر کیا گیا کہ ایکس کی جانب سے یورپی صارفین کی پبلک پوسٹس کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز اے آئی چیٹ بوٹ گروک کے نئے ورژن کو تربیت دینے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، یہ نیا اے آئی چیٹ بوٹ اگست 2024 میں کسی وقت متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
جولائی 2024 میں ایکس میں ایک ایسی تبدیلی گئی تھی جس کے تحت صارفین کی ایسی سیٹنگ خودکار طور پر ان ایبل ہوگئی تھی جس سے کمپنی کو صارفین کی پبلک پوسٹس کو اے آئی چیٹ بوٹ کی تربیت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔
آئرش کمیشن کے مطابق وہ ایکس کے اس فیصلے پرحیران رہ گیا تھا کیونکہ کمپنی سے اس حوالے سے کئی ماہ سے بات چیت کی جا رہی تھی۔
کمیشن نے بتایا کہ ایکس نے ایک ہیلپ پیج میں صارفین کو بتایا ہے کہ وہ اپنے ڈیٹا کو اے آئی ٹولز کو فیڈ کرنے سے کیسے روک سکتے ہیں، مگر اس کی جانب سے لوگوں کے ڈیٹا تک بائی ڈیفالٹ رسائی کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا، لوگوں کو یہ سیٹنگ ڈس ایبل کرنے کا آپشن دیا گیا ہے مگر یہ کافی نہیں اور اب بھی متعدد یورپی صارفین کا ڈیٹا ان کی لاعملی میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
کمیشن کا کہنا تھا کہ ایکس کی جانب سے لوگوں کے ڈیٹا کو گروک کی تربیت کے لیے استعمال کرنا یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن کی خلاف ورزی ہے، دوسری جانب آئرلینڈ میں ایکس کی شاخ ٹوئٹر انٹرنیشنل نے کمیشن کی درخواست کے باوجود مبینہ طور پر صارفین کے ڈیٹا کو پراسیس کرنے سے روکنے سے انکار کیا ہے،یہی وجہ ہے کہ کمیشن نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ کمپنی کو ڈیٹا تک رسائی سے روکا جاسکے۔
خیال رہے اگر عدالت نے یہ فیصلہ کیا کہ ایکس نے یورپی قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو کمپنی پر سالانہ آمدنی کے 4 فیصد حصے کے برابر جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔