اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز کی فراہمی کیلئے لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پی ٹی اے کی جانب سے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز لائسنس کیلئے ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے، جس سے فکسڈ ارتھ اسٹیشنز اور فکسڈ گیٹ وے ارتھ سٹیشنزکے قیام کی اجازت ہوگی جبکہ ایف ایس ایس لائسنس کے تحت فکسڈ ٹرمینل ارتھ سٹیشنز بنانے کی بھی اجازت ہوگی۔
مسودہ کے مطابق یہ سروس صرف رجسٹرڈ سیٹلائٹ آپریٹر کے ذریعے فراہم کی جا سکے گی اور عوامی سوئچڈ زمینی نیٹ ورک اور موبائل سیٹلائٹ سروسز کی ممانت ہوگی۔
لائسنس کے تحت ریڈیو اور ٹی وی براڈکاسٹنگ، بحری جہاز، ہوائی جہاز اور گاڑیوں کیلئے سیٹلائٹ پر مبنی سروسز کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ پی ٹی اےایکٹ ، رولز اور پاکستان سپیس ایکٹیوٹیز رولز 2024 کی پابندی لازمی قرار دی گئی ہے۔
مسودہ میں بتایا گیا کہ لائسنس کی معیاد 15 سال اور لائسنس ہولڈر کو 18ماہ کےاندر سروس شروع کرنا ہوگی جبکہ فکسڈ سیٹلائیٹ سروسز لائسنس کی ابتدائی فیس 5 لاکھ ڈالر مقررکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،لائسنس ہولڈر کو صارفین کے ڈیٹا کا تحفظ اور شفاف بلنگ سسٹم یقینی بنانا ہوگا۔
خیال رہے پی ٹی اے نے ایف ایس ایس لائسنس کے مسودہ پر عوامی مشاورت کا آغاز کردیا ہے اور ڈرافٹ پر اسٹیک ہولڈرز سے 14 فروری تک رائے طلب کرلی ہے۔