ہاتھوں کی انگلیاں ہماری شخصیت کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟

Published On 17 Feb 2016 05:35 PM 

ہمارے ہاتھوں کی انگلیاں ہماری شخصیت کی غماز ہوتی ہیں۔ علم نجوم کے مطابق ان کی ساخت اور لمبائی سے صلاحیتوں کا بھی اظہار ہوتا ہے۔


لاہور: (دنیا نیوز) بعض ہاتھوں پر پہلی انگلی بہت چھوٹی ہوتی ہے یا پھر بعض پر اس قدر لمبی ہوتی ہے، جتنی دوسری انگلی۔ جب کسی ہاتھ پر پہلی انگلی بہت زیادہ لمبی ہو تو بہت زیادہ غرور یا حکمرانی اور دوسروں پر چھا جانے کے جذبہ کی غمازی کرتی ہے۔ ایسی انگلیاں عام طور پر خطیبوں، مقرروں اور سیاستدانوں کے ہاتھوں پر دیکھنے میں آتی ہیں۔ ایسا شخص بقول شخصے قانون کو گھر کی کنیز سمجھتا ہے۔ اگر یہ انگلی غیر معمولی طور پر لمبی ہو، یعنی یہ دوسری انگلی کی لمبائی کے برابر ہو، تو یہ فطرت میں حد درجہ شانِ استغنا اور برتری کی خواہش کا اظہار کرتا ہے۔ ایسا شخص بس ایک میں ہی ہوں بننا چاہتا ہے۔ نپولین اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ اس کے ہاتھ کی پہلی انگلی اس قدر لمبی تھی کہ اس کی دوسری انگلی کے برابر پہنچی ہوئی تھی۔ اگر دوسری انگلی (انگشت سرطان) چوکور اور دبیز ہو تو یہ بے حد متفکر اور مغموم طبیعت کا اظہار کرتی ہے۔ اگر یہ انگلی نوکیلی ہو تو اس کا ٹھیک الٹ ہوتا ہے، یعنی ایسا شخص حد درجہ بے رحم اور نکما ہوتا ہے۔ جب تیسری انگلی (انگشت شمس) لمبائی میں اسی قدر ہو جتنی پہلی انگلی کی لمبائی ہے تو یہ ایسے شخص کی فطرت کی غماز ہے جو حصول دولت کی خواہش رکھتا ہے اور عیش و طرب کا دیوانہ ہوتا ہے۔ اگر یہ انگلی اور زیادہ لمبی ہو یعنی دوسری انگلی کے برابر ہو تو پھر ایسی صورت میں ایسا شخص زندگی کو ایک بازی سمجھتا ہے۔ ہر چیز کے ساتھ خواہ وہ زندگی ہو، دولت ہو، خطرہ ہو، ہر چیز پر بازی لگا دیتا ہے لیکن ایسا شخص حد درجہ ذہانت اور صلاحیت کا مالک ہوتا ہے۔ اگر یہ تیسری انگلی وضع کے اعتبار سے چپٹی ساخت کی ہو تو یہ بہت بڑے اداکار یا فنکار کی علامت ہوتی ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی فنکارانہ صلاحیت میں ڈرامائی اور ہیجانی قوت ہمہ گیری سے بھرپور ہوتی ہے اور سامعین کا دل موہ لینے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ جب چھوٹی یا سب سے چھوٹی انگلی لمبی اور خوب صورت ہو تو ایسے شخص میں دوسروں پر سکہ بٹھانے کی صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہوتی ہے۔ جب یہ انگلی ضرورت سے زیادہ لمبی ہو اور تیسری انگلی کے ناخن تک ہو تو یہ تحریر و تقریر میں ایک عظیم قوت کا اظہار کرتی ہے اور ایسا شخص کم و بیش فلسفی ہوتا ہے۔ ایسا شخص ہر موضوع پر بڑی قدرت کے ساتھ گفتگو کر سکتا ہے۔ (کیرو کی پامسٹری کی شہرئہ آفاق کتاب ’’ہاتھ کے راز‘‘ سے مقتبس)