واشنگٹن: (ویب ڈیسک) ایک خطے سے دوسرے خطے کی جانب پرندوں کا سفر ہزاروں برسوں سے جاری ہے۔ ہزاروں میل کا یہ سفر اب ان کے جین میں شامل ہو چکا ہے۔ شاہد یہی وجہ کی ان کی نئی نسل جب پرواز شروع کرتی ہے تو وہ بھٹکے بغیر اسی مقام پر پہنچ جاتی ہے جہاں ان کے آباو اجداد آیا کرتے تھے۔
ہر سال لاکھوں پرندے سردیاں شروع ہوتے ہی برفانی علاقوں سے میدانی خطوں کی طرف پرواز کیوں کرتے ہیں؟ تو اس سوال کا جواب سائنسی جریدے نیچر اکالوجی اینڈ ایولوشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ میدانی علاقوں میں مختلف اقسام کے پرندوں کی بہتات ہوتی ہے اور خوراک کا حصول آسان نہیں ہوتا۔ تاہم ہجرت کرنے والے پرندوں کو پھر بھی کچھ نہ کچھ مل ہی جاتا ہے، جبکہ برفانی موسم میں ان کے اپنے آبائی وطن میں کھانے کے لیے کچھ باقی نہیں رہتا۔
خوراک کے لیے لڑنا جھگڑنا اور زیادہ تگ و دو کرنا غالبا ہجرت کرنے والے پرندوں کے مزاج میں نہیں ہوتا، اس لیے موسم بدلنے پر وہ اپنے آبائی وطن واپس چلے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ ان مہاجر پرندوں میں سے بہت سے پرندے پاکستان بھی آتے ہیں اور وہ دریاؤں اور جوہڑوں کے کنارے ڈیرے ڈال لیتے ہیں۔ ان مسافر پرندوں میں کونج بھی شامل ہے جو پاکستان کی کئی علاقائی زبانوں کے لوگ گیتوں کا خاص موضوع ہے۔