لندن: (ویب ڈیسک) جوئے کے عادی امریکی بچے نے اپنے والد کے تجارتی کریڈٹ کارڈز سے لگ بھگ 80 ہزار برطانوی پاؤنڈ آن لائن جوئے میں خرچ کر دیئے اور یہ رقم پاکستانی روپوں میں تقریباً سوا کروڑ بنتی ہے۔
لنکاشائر سے تعلق رکھنے والے اسکول کے اس بچے نے ویمبلے فٹ بال میچ کے درمیان دکھائی دینے والے آن لائن سٹے بازوں کے اشتہارات دیکھ کر اپنی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا اور اپنے والد کی شناخت استعمال کرتے ہوئے انہی کے کریڈٹ کارڈزسے جوئے میں اندھا دھند رقم لگانی شروع کردی۔ رفتہ رفتہ وہ کھیلوں میں جوئے کا عادی ہو گیا اور ہر ہفتے فٹبال اور گھڑسواری پر رقم لگانا شروع کر دی اور اپنی عمر 18 برس ظاہر کرتے ہوئے بری عادت میں مبتلا ہو گیا۔
والدین کی جانب سے اس عادتِ بد کے انکشاف کے بعد اسے ماہرِ نفسیات کے پاس لے جایا گیا تا کہ وہ یہ خوفناک لت ترک کرسکے۔ اس خبر کے بعد برطانوی سرکاری اداروں نے بتایا ہے کہ ملک میں 11 سے 16 برس کے 25000 بچے اس وقت آن لائن جوئے اور سٹے میں ملوث ہیں۔ اس کے بعد حکومتی نمائندوں نے بچوں کو جوئے کے اشتہارات سے دور رکھنے کےلیے سخت قانون سازی پر زور دیا ہے۔ تاہم کئی وجوہ کی بنا پر اس بچے کی شناخت اور نام ظاہر نہیں کیا جارہا۔