نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکی ماڈل کو ایڈونچر اسوقت مہنگا پڑ گیا جب اسے بہاماس کے ساحل پر منڈلاتی شارک مچھلیوں کے ساتھ تصاویر اتروانے کا شوق چُرایا۔ اس کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ شارک مچھلیوں کے بےضرر نظر آنے والے بچے اس کے لئے انتہائی تکلیف دہ موت کا سامان ثابت ہوسکتے تھے۔
19 سالہ امریکی ماڈل، کیٹرین زروٹسکی اپنے اہلخانہ کے ساتھ امریکہ کے قریب بہاماس کے شفاف پانیوں کیلئے مشہور ساحل پر تیراکی میں مصروف تھی کہ اچانک شارک مچھلیوں کے بچوں کا جُھنڈ جو عام حالات میں خطرناک نہیں سمجھا جاتا اور لوگ ان کے درمیان بے خوف ہو کر تیراکی میں مصروف رہتے ہیں کیٹرین کے قریب آ گیا۔
کیٹرین کو خیال آیا کہ کیوں نہ شارک مچھلیوں کے جھنڈ کے ساتھ تصاویر ہی بنوائی جائیں، کیٹرین کم گہرائی کے پانی میں اٹھکیلیاں کرتے شارک کے بچوں کے پاس آ گئی اور تصاوپر اتروانے لگی۔ کچھ تصاویر کھڑے ہو کراتروائیں، اب کیٹرین کچھ تصاویر تیراکی کرتے اتروانا چاہتی تھی۔
جونہی کیٹرین نے پانی کی سطح پر افقی انداز میں تیراکی شروع کی اچانک کیٹرین کو اپنے بائیں بازو کی کلائی میں چُھریاں سی اترتی محسوس ہوئیں اور اسے یوں لگا جیسے اسے پوری قوت سے پانی کی تہہ میں کھینچا جا رہا ہو۔ یہ سب لمحوں کے ہزارویں حصے میں ہوا اور اس کے والد سوائے شور مچانے کے کچھ بھی نہ کر سکے۔
زندگی موت کی کشمکش میں کیٹرین نے اپنے حواس سنبھالتے ہوئے شارک کے بچے کو ایک مُکہ جڑ دیا اور پانی سے باہر نکلنے کیلئے پورا زور صرف کر دیا۔ یہ کیٹرین کی خوش قسمتی ہی تھی کہ جھنڈ میں موجود کسی دوسری شارک مچھلی نے کیٹرین پر حملہ نہیں کیا اور کیٹرین فوری طور پر پانی سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئی۔