لاہور: (روزنامہ دنیا) جہاں دنیا کی کثیر آبادی مذہبی تعلیمات کے مطابق داڑھی رکھنا پسند کرتی ہے وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو فیشن کے طور پر چہرے پر داڑھی سجاتے ہیں۔
جہاں دنیا کی کثیر آبادی مذہبی تعلیمات کے مطابق داڑھی رکھنا پسند کرتی ہے وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو فیشن کے طور پر چہرے پر داڑھی سجاتے ہیں اور جب سے محققین نے داڑھی کو مردانہ وجاہت میں اضافے کا باعث قرار دیا ہے، نوجوان لڑکوں میں مختلف طرز کی داڑھی رکھنے کا رواج بھی تیزی سے پنپتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ داڑھی اور مونچھوں کی وجہ سے چہرے کے خدوخال میں بہتری آتی ہے جسکی وجہ سے مردوں کی شکل و صورت میں توازن نظر آتا ہے۔
داڑھی رکھنا کینسر سے بھی بچا سکتا ہے۔ ایک برطانوی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق داڑھی چہرے کو سورج سے آنے والی90 تا 95فیصد مضر شعاعوں سے بچا سکتی ہے۔ سٹڈی کرنے والے پروفیسر کے مطابق داڑھی سن سکرین کی طرح سورج کی خطرناک شعاعیں روکنے کا ایک عامل ہے۔ جہاں داڑھی رکھنے کے فائدے ہیں وہاں کچھ نقصان بھی ہیں، اگر داڑھی پر مناسب توجہ نہ دی جائے اور صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ انفیکشن پھیلا سکتی ہے۔