لاہور: (روزنامہ دنیا) پاسپورٹ ایک قیمتی دستاویز ہے جس سے دنیا کے دروازے کھل جاتے ہیں، پاسپورٹ کیسے وجود میں آیا اس کی ایک بڑی دلچسپ اور طویل تاریخ ہے۔ انجیل میں پاسپورٹ کا ذکر آیا ہے کہ فارس کے بادشاہ ایکسٹرسیز اول نے ایک سرکاری اہلکار کو ایک مکتوب دیا جس میں یہودہ کے علاقوں سے گزرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
پاسپورٹ پر جنگ عظیم اول سے پہلے تصاویر نہیں لگائی جاتی تھیں، تصویر لگانے کی شرط جرمنی کیلئے جاسوسی کرنے والے ایک شخص کے جعلی امریکی پاسپورٹ پر برطانیہ میں داخل ہونے کے بعد عائد کی گئی۔ امریکہ میں اگر آپ کا وزن بڑھ جاتا ہے یا کم ہو جاتا ہے تو آپ کو نیا پاسپورٹ درکار ہوتا ہے۔ چہرے کی سرجری کروانے، کوئی ٹیٹو بنوانے یا پھر ناک کان چھدوانے کے بعد بھی آپ کو نئے پاسپورٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔
ایک وقت میں خاندانی تصاویر بھی پاسپورٹ کیلئے قابل قبول ہوتی تھیں۔ ویٹی کن سٹی میں کوئی امیگریشن کنٹرول نہیں ہے لیکن پوپ کے پاسپورٹ کا نمبر ایک ہے۔ ٹونگا واحد ملک ہے جو اپنا پاسپورٹ بیچتا رہا، ٹونگا میں پاسپورٹ کی قیمت 20 ہزار پونڈ تھی۔ پولیسینا کی خود مختار ریاست کے آنحہانی صدر توفااو تاپو چہارم نے ملک کی آمدنی میں اضافہ کرنے کیلئے ملک کے پاسپورٹ غیر ملکیوں کو بھی فروخت کرنے شروع کر دئیے تھے۔
فن لینڈ اور سلووینیاکے پاسپورٹ فلِکر کتاب کی طرح ہیں، آپ اس کے صفحات کو تیزی سے آگے کرنا شروع کریں تو آپ کو ان صفحوں کے نچلے حصے میں حرکت کرتی تصاویر نظر آئیں گی۔ نکاراگوا کے پاسپورٹ کا جعلی بنانا بڑا مشکل ہے، یہ دنیا کا سب سے محفوظ ترین پاسپورٹ ہے جس میں جعل سازی نہیں کی جاسکتی۔ جنوبی امریکہ کے ملک نکاراگوا کے پاسپورٹ میں 89 ایسی نشانیاں ہیں جن سے ان کے اصلی ہونے کی تصدق کی جا سکتی ہے۔ برطانیہ کی ملکہ کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے لیکن ان کی خفیہ دستاویزات کا پاسپورٹ ہوتا ہے۔