قاہرہ: (روزنامہ دنیا) مصری ماہرین آثارِ قدیمہ نے بطلیموسی دور کے ایک مقبرہ دریافت کرنے کی تصدیق کی اور بتایا ہے کہ اس مقبرے میں سے 40 حنوط شدہ لاشیں ملی ہیں۔
مصری وزارت باقیاتِ قدیم کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا کہ ماہرین آثار قدیمہ نے منیا کے علاقے تونہ الجبل میں اس مقبرے کو تلاش کیا ہے جو 9 میٹر کھدائی کے بعد ملا۔
مصر کے ماہرِ آثارِ قدیمہ رامی رسمی نے عالمی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس مقبرے کو بطلیموسی دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ مقبرے میں سے جو حنوط شدہ لاشیں ملی ہیں، ان میں 22 بالغ خواتین اور مرد جبکہ 6 بچے اور 6 جانور شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق بطلیموسی دور 323 قبل از مسیح سے تیس قبل از مسیح تک کا ہے۔ رامی رسمی کے مطابق تمام نعشیں انتہائی مہارت کے ساتھ محفوظ کر کے حنوط کی گئی تھیں اور بعض لینن کے کپڑے میں لپٹی ہوئی تھیں۔
ان نعشوں کو جن کپڑوں میں لپیٹ کر رکھ گیا تھا، اُن پر نقش ونگار بھی بنائے گئے تھے جو قدیمی مصری رسم الخط ڈی موٹک کے دکھائی دیتے ہیں۔