اوریگن: (روزنامہ دنیا) حال ہی میں طبی تاریخ کا ایک انوکھا واقعہ رونما ہوا ہے کہ 99 برس تک صحت مند زندگی گزارنے والی ایک خاتون نے جب اپنی لاش میڈیکل کالج کو عطیہ کی تو معلوم ہوا کہ خاتون کے اندرونی اعضا کی ترتیب عام لوگوں کے مقابلے میں یکسر غلط تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسی وجہ سے روز میری بینٹلے کو طبی تاریخ کا ایک اہم اور نایاب کیس قرار دیا جارہا ہے، لگ بھگ پانچ کروڑ میں سے کسی ایک شخص میں یہ نایاب کیفیت ہوتی ہے۔ روز میری بینٹلے نے ایک عام اور صحت مند زندگی گزاری جو اپنی اس خاصیت سے خود بھی واقف نہ تھیں۔
میری بینٹلے نے اپنی موت سے قبل اپنی لاش طبی کالج کو عطیہ کرنے کی وصیت کی تھی۔ میڈیکل کالج میں جب ان کے جسم کو چاک کیا گیا تو دل کو دیکھ کر پتہ چلا کہ جو شریانیں دائیں جانب ہوتی ہیں وہ بائیں طرف تھیں۔ اسی طرح ان کے دل کی بڑی شریان عام لوگوں کے برعکس سیدھی کی بجائے الٹی سمت میں تھی اور معدے سمیت اعضا کی ترتیب بھی مخالف سمت میں تھی۔