لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کا قومی پھل آم ہے، جنوبی پنجاب کے آم ہر کسی کے دلعزیز ہیں جسے دنیا بھر میں ایکسپورٹ کیا جاتا ہے، پاکستانی آم کو دنیا بھر میں پسند بھی کیا جاتا ہے، آم کے بارے میں ایک حیران کن خبر آئی ہے جس نے سب کوششدر کر دیا ہے، آم کے چھلکوں سے پانی پینے والے نلیاں تیار کر لیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’’ڈیلی میل‘‘ کے مطابق میکسیکو یونیورسٹی میں پڑھنے والی دو طالبات نے سالانہ سائنسی نمائش میں پھلوں کے چھلکوں سے تیار کی جانے والی نلیاں دکھائیں جنہیں بوتل یا پانی پینے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اٹزیل پینا گوا اور الونڈرا مونٹسی رات لوپز نے ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے لیے پروجیکٹ تیار کیا اور دنیا کو باور کرایا کہ نلیاں پلاسٹک کے بجائے مختلف پھلوں کے چھلکوں سے بھی تیار کی جاسکتی ہیں۔
کالج آف سائنسس میں زیر تعلیم طالبات کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس پروجیکٹ پر کام کرنے کا فیصلہ ایک سال پہلے کیا، ابتدا میں مشکلات کا سامنا تھا مگر طویل جدوجہد اور انتھک محنت کے بعد حل تلاش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آموں کے چھلکے جمع کر کے پہلے انہیں سکھایا اور پھر انہیں گرینڈ کر لیا جس کے بعد وہ گاڑھے محلول میں تبدیل ہوگئے بعد ازاں ہم نے لیبارٹری ٹیوب کے اوپر لپیٹا اور پھر خشک ہونے کے لیے رکھ دیا۔
خشک ہونے کے بعد درمیان میں موجود ٹیوب کو باہر نکال لیا گیا جس کے بعد آم اور دیگر پھلوں کے چھلکوں کی نلیاں تیار ہو گئیں پھر انکی مدد سے جوس، پانی ، چائے اور کافی بھی پی کر دیکھی تو تجربہ کامیاب رہا۔
آلونڈرا کا کہنا تھا کہ یہ دیکھنے میں بالکل عام نلی جیسی ہے البتہ اس کا رنگ تھوڑا تبدیل ہے کیونکہ آم کے چھلکے کو پیس کر آپ کا محلول سنہرا اور کتھئی ہوگیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر پھل کی نکلی استعمال کے وقت اپنے فلیور والا ذائقہ دیتی ہے، اگر آپ اس سے پانی پیئں گے تو بہت اچھا احساس ہوگا۔ دونوں طالبات کو سب سے اچھا پروجیکٹ پیش کرنے پر پہلے انعام دیا گیا۔
دوسری جانب ماہرین نے ابھی پھلکوں کے چھلکوں سے بنائی گئی نکلی سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا البتہ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ اسے لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد قابلِ استعمال قرار دے دیا جائے گا۔