لاہور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں مچھروں کے باعث متعدد خطرناک بیماریوں پھیل رہی ہیں، پاکستان میں ڈینگی کی وباء کی وجہ سے 400 سے زائد افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں تاہم حیران کن طور پر دنیا میں ایک ایسا بھی ملک ہے جو مچھروں سے پیار کرتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مچھروں کی وجہ سے لاتعداد اموات ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کیڑے سے کسی کو محبت نہیں ہوتی بلکہ دیکھتے ہی سب سے پہلے مارنے کا خیال ذہن میں آتا ہے۔ مگر ایک ایسا ملک ہے جو مچھروں سے نفرت نہیں بلکہ محبت کرتا ہے وہ دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت والا ملک سنگا پور ہے۔
سنگاپور میں رواں سال مچھروں کے نتیجے میں ڈینگی کے شکار افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 گنا سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا اور نومبر تک یہ تعداد 14 ہزار 685 تک پہنچ چکی تھی۔
شہریوں کو ڈینگی کی وبا سے بچانے کے لیے سنگاپور کی حکومت نے انتہائی منفرد حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اور ایسے نر مچھر لیبارٹریوں میں تیار کیے جا رہے ہیں جو اس کیڑے کی شرح افزائش کو صفر پر لے کر آئیں گے۔
سنگاپور کی نیشنل انوائرمنٹل ایجنسی ان نر مچھروں کو Wolbachia نامی بیکٹریا سے انفیکٹ کررہی ہے اور انہیں مختلف مقامات پر چھوڑا جارہا ہے تاکہ وہ مادہ مچھروں کو انڈے دینے کی صلاحیت سے محروم کرسکیں۔
اس حوالے سے 2 دسمبر کو ماحولیات اور آبی وسائل کی وزیرمملکت ڈاکٹر ایمی کوہر نے بتایا تھا کہ گرم موسم مٰں مچھروں کی آبادی میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں ڈینگی وائرس بھی تیزی سے پھیلنے لگتا ہے۔
اسی مقصد کے لیے حکومت نے ایک لیبارٹری قائم کی ہے جہاں ہر ہفتے 50 لاکھ مچھروں کی افزائش کی جائے گی جن کو بیکٹریا سے متاثر کرکے چھوڑا جائے گا تاکہ وہ کچھ عرصے میں سنگاپور سے مچھروں کا ہی خاتمہ کردیں۔
اسی طرح کی حکمت عملی پر انڈونیشیا، ویت نام، برازیل اور آسٹریلیا پر بھی عملدرآمد ہورہا ہے۔