لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کے شاہی قلعے میں اکبری حمام سے ملحقہ متعدد مزید پوشیدہ تعمیرات سامنے آ گئی ہیں۔
شاہی قلعے میں اکبری حمام سے ملحقہ پوشیدہ تعمیرات میں سینکڑوں برس پرانے برتنوں کی باقیات بھی برآمد ہوئی ہیں۔ ملکی ماہرین غیر ملکیوں کی معاونت سے گتھیاں سلجھانے میں مصروف ہیں۔
دنیا میں شاید ہی لاہور کے شاہی قلعے جیسا کوئی دوسرا مقام ہو جہاں متعدد بادشاہوں کے ادوار میں کی گئی تعمیرات ایک ہی جگہ پر ملتی ہوں۔ اکبری دور میں قلعے کو مضبوط بنیادوں پر تعمیر کیا گیا تو اُس کے بعد شاہ جہاں اور جہانگیر نے اِس میں مزید توسیع کی۔
دیگر مغل بادشاہوں کے بعد سکھوں اور انگریزوں کے ادوار میں بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔ اِن متعدد ادوار کی تعمیرات نے شاہی قلعے کو منفرد مقام میں تبدیل کر دیا ہے۔
یہاں پر کچھ عرصہ پہلے اکبری دور میں تعمیر کیا گیا حمام سامنے آیا تھا۔ اِس کا سرا ہاتھ لگنے کے بعد اِس سے ملحقہ رقبے کی کھدائی کے دوران سینکڑوں سال استعمال کیے جانے والے مٹی کے برتنوں کی باقیات بھی سامنے آئی ہیں۔
مزید کھدائی کیے جانے کے نتیجے میں متعدد ایسی تعمیرات بھی منظرعام پر آئی ہیں جو پہلے نظروں سے پوشیدہ تھیں۔ ممکنہ طور پر اِن میں مغلوں کے ساتھ ساتھ برٹش دور میں کی جانے والی تعمیرات بھی شامل ہیں جن کی گتھیاں سلجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سامنے آنے والی تعمیرات کی گتھیاں سلجھانے میں مصروف ماہرین کو قوی اُمید ہے کہ یہاں سے ابھی بہت کچھ مزید بھی دریافت ہو سکتا ہے۔