مسجد میں ہندو جوڑے کی شادی، جہیز مسلمانوں نے دیا

Last Updated On 22 January,2020 09:26 am

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت ریاست کیرالہ سے ایک حیران کن خبر آئی ہے جہاں پر یکجتہی کی مثال قائم کرتے ہوئے ایک ہندو جوڑے کی انوکھی شادی مسجد میں کی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’گلف نیوز‘‘ کے مطابق بھارت کی ریاست کیرالہ میں 100 سال پرانی مسجد میں ہندو جوڑے کی انوکھی شادی کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کیرالہ کے مطابق یہیکجہتی کی مثال ہے جبکہ مسلم جماعت کمیٹی کے سیکرٹری کا کہنا ہے کہ ہندو جوڑے کو تحفے کے طور پر سونا اور 2 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔

کیرالہ کی 100 سال پرانی مسجد میں مذہبی ہم آہنگی کا ایک یادگار واقعہ پیش آیا ہے، جہاں مسجد کے ذمہ داروں نے ہندو دلہا، دلہن کو ہندو رسومات کے مطابق شادی کی اجازت دی۔ دلہن کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے تھا اسی لیے جذبہ خیر سگالی کے طور پر ایسا کیا گیا۔ ساراتھ ساسی اور انجو اشوک کمار کی شادی ہندو مذہب کے مطابق ہوئی۔

کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائے وجیان نے اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیرالہ میں یکجہتی کی مثال ہے۔

شیراوالی مسلم جماعت کمیٹی کے سیکرٹری نجم الدین الوموتل کا کہنا تھا کہ انجو وہ پہلی خاتون ہیں جو 100 برس پرانی مسجد میں داخل ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت نے انجو کو سونا، دولاکھ روپے نقد ، گھریلو استعمال کی چیزیں ٹی وی ، فرج وغیرہ شادی کے تحفے کے طور پر بھی دیئے۔

واضح رہے کہ بھارت میں مودی سرکار کی طرف سے متنازع شہریت قانون منظور کیا گیا ہے جس کے بعد مسلمان سمیت تمام طبقہ ہائے کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں، یہ احتجاج پر تشدد شکل اختیار کر گیا ہے اب تک تقریباً 35 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق اترپردیش سے ہے۔