نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت ریاست کیرالہ سے ایک حیران کن خبر آئی ہے جہاں پر یکجتہی کی مثال قائم کرتے ہوئے ایک ہندو جوڑے کی انوکھی شادی مسجد میں کی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’گلف نیوز‘‘ کے مطابق بھارت کی ریاست کیرالہ میں 100 سال پرانی مسجد میں ہندو جوڑے کی انوکھی شادی کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کیرالہ کے مطابق یہیکجہتی کی مثال ہے جبکہ مسلم جماعت کمیٹی کے سیکرٹری کا کہنا ہے کہ ہندو جوڑے کو تحفے کے طور پر سونا اور 2 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔
کیرالہ کی 100 سال پرانی مسجد میں مذہبی ہم آہنگی کا ایک یادگار واقعہ پیش آیا ہے، جہاں مسجد کے ذمہ داروں نے ہندو دلہا، دلہن کو ہندو رسومات کے مطابق شادی کی اجازت دی۔ دلہن کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے تھا اسی لیے جذبہ خیر سگالی کے طور پر ایسا کیا گیا۔ ساراتھ ساسی اور انجو اشوک کمار کی شادی ہندو مذہب کے مطابق ہوئی۔
کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائے وجیان نے اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیرالہ میں یکجہتی کی مثال ہے۔
شیراوالی مسلم جماعت کمیٹی کے سیکرٹری نجم الدین الوموتل کا کہنا تھا کہ انجو وہ پہلی خاتون ہیں جو 100 برس پرانی مسجد میں داخل ہوئی ہیں۔
An example of unity from Kerala.
— Pinarayi Vijayan (@vijayanpinarayi) January 19, 2020
The Cheravally Muslim Jamat Mosque hosted a Hindu wedding of Asha & Sharath. The Mosque came to their help after Asha s mother sought help from them.
Congratulations to the newlyweds, families, Mosque authorities & the people of Cheravally. pic.twitter.com/nTX7QuBl2a
ان کا کہنا تھا کہ جماعت نے انجو کو سونا، دولاکھ روپے نقد ، گھریلو استعمال کی چیزیں ٹی وی ، فرج وغیرہ شادی کے تحفے کے طور پر بھی دیئے۔
Kerala: A Hindu couple tied knot at Cheruvally Muslim Jamaat mosque in Alappuzha s Kayamkulam, today. After the girl s mother was unable to raise money for the wedding, the mosque committee decided to help her and the marriage was performed as per Hindu rituals. pic.twitter.com/Fnzb7eBQUf
— ANI (@ANI) January 19, 2020
واضح رہے کہ بھارت میں مودی سرکار کی طرف سے متنازع شہریت قانون منظور کیا گیا ہے جس کے بعد مسلمان سمیت تمام طبقہ ہائے کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں، یہ احتجاج پر تشدد شکل اختیار کر گیا ہے اب تک تقریباً 35 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جن میں زیادہ تر کا تعلق اترپردیش سے ہے۔