سڈنی: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کے شہر انگہم میں لومڑی جتنی بڑی لاکھوں چمگادڑوں نے قبضہ کر لیا جس کے سبب مقامی افراد میں شدید خوف و ہراس کی کیفیت پائی جاتی ہے، طلبا نے سکول جانا بند کر دیا ہے حتی کہ ہیلی کاپٹر سروس بھی کسی حادثے کے خدشے کے پیش نظر علاقے میں بند کر دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی کوئنز لینڈ میں چمگادڑوں کی تعداد انسانوں سے بڑھ چکی ہے، درختوں کے علاوہ انہوں نے گھروں، ہسپتالوں، سکولوں اور عوامی مقامات پر بھی بسیرا کر لیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ان کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہے۔
انگہم شہر میں اب صورتحال یہ ہے کہ گھروں سمیت ہر جگہ اب چمگادڑیں ہی نظر آ رہی ہیں، بچے گھروں سے باہر نکلنے سے کترا رہے ہیں، ان کا سائز بھی کافی بڑا ہے، جیسے اڑتی ہوئی لومڑی۔ لوگ ان کو مار بھی نہیں سکتے کیونکہ انہیں آسٹریلوی قانون کے تحت ہلاک نہیں کیا جا سکتا۔ انگہم کے میئر کا کہنا ہے کہ ان چمگادڑوں سے جلد جان نہیں چھوٹ سکتی کیونکہ ان میں ہر عمر کی چمگادڑیں ہیں جن کے ملاپ کے اوقات مختلف ہیں۔
واضح رہے کہ ان ‘اڑن لومڑیوں’ میں فی الحال تو کوئی بیماری نہیں، ماہرین کے مطابق یہ انسانوں کو کاٹتی ہیں نہ حملہ کرتی ہیں اس کے باوجود مقامی باشندے، خصوصا خواتین اور بچے ان سے کافی خوفزدہ ہیں اور شہر کی رونقیں ماند پڑ چکی ہیں۔