بیجنگ: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کچھ خبریں ایسی پڑھنے کو ملتی ہیں جو حیران کن ہوتی ہیں، اسی حوالے سے ایک خبر چین سے آئی ہے جہاں پر ایک ہوٹل کے باہر سے اغوا کیا جانے والا بچہ بالآخر 32 سال بعد والدین کو مل گیا۔
عرب خبر رساں ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق 32 سال قبل 1988ء میں چینی بچے ماؤ ین کو ایک ہوٹل کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا اور اس وقت اس کی عمر 2 برس تھی، اغوا کیے جانے کے بعد اس لڑکے کو ایک بے اولاد جوڑے کو فروخت کردیا گیا تھا جس نے اس کی اپنی اولاد کی طرح پرورش کی۔
پولیس کو اپریل میں مغوی کے حوالے سے کچھ اطلاعات موصول ہوئیں کہ چینی صوبے سیچوان سے تعلق رکھنے والا ایک شخص 1988 میں ایک بچہ لے کر آیا تھا جس پر پولیس نے تحقیقات شروع کیں۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پہلے مغوی کو بازیاب کیا اور تصدیق کی کہ اسی بچے کو ہوٹل کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔
پولیس نے 32 سال قبل اغوا کیے جانے والے اس لڑکے کو اس کے حقیقی والدین تک پہنچانے کے لیے چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی اور ڈی این اے کا سہارا لیا۔
پولیس کے مطابق مغوی کی بچپن کی تصاویر جمع کی گئیں اور والدین کی تلاش کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس سے مدد لی جس کے بعد پولیس نے اس 34 سالہ مغوی کو اس کے والدین کے حوالے کیا جنہوں نے اپنے بچے کی تلاش کے لیے دن رات محنت کی۔
مغوی بیٹے سے برسوں بعد ملاقات کے بعد ماں باپ آبدیدہ ہوگئے، اس موقع پر ماں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی تلاش کے لیے نوکری چھوڑی دی اور حکام کو ایک لاکھ سے زائد خطوط بھیجے جب کہ کئی مرتبہ متعدد ٹی وی چینلز پر اپنے بچے کی واپسی کے لیے اپیل کی۔