بیجنگ: (روزنامہ دنیا) ٹیکنالوجی کے اس دور میں جدید صلاحیتوں کے حامل ڈرون نہ صرف بنائے جارہے ہیں بلکہ ان کا استعمال کئی شعبوں میں عام ہوتا جارہا ہے اورڈرونز اب فائر فائٹرز کی ذمہ داریاں بھی نبھائیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چین کے شہر چانگ کیونگ میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے منعقد کی گئی مشقوں میں جہاں ریسکیو اہلکاروں اور فائر فائٹرز نے شرکت کی وہیں اس ایونٹ میں فائیو جی فائر فائٹرڈرونز بھی متعارف کئے گئے جنہوں نے ان مشقوں کے دوران انسانوں کا ہاتھ بٹاتے ہوئے نہ صرف آگ بجھانے میں مدد دی بلکہ آگ میں لپٹی بلند عمارتوں تک آگ بجھانے کے آلات پہنچائے۔
ماہرین کو امید ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے آگ بجھانے کے عمل میں تیزی آئے گی، جس جگہ آگ لگتی ہے وہاں فائر بریگیڈ عملے کا فوری طور پر پہنچنا بہت مشکل ہو جاتا ہے خصوصا رش کے اوقات میں آگ بہت زیادہ نقصان کر چکی ہوتی ہے اور عملے کے پہنچنے تک آگ پر فوری قابو پانا ممکن نہیں رہتا تاہم اب ان ڈرونز کے ذریعے امید ہے کہ آگ بجھانے کے مقام تک ٹریفک کے مسئلے سے بچے بغیر نہ صرف رسائی مل جائے گی بلکہ آگ بجھانے کا کام بھی جلد شروع کیا جا سکے گا۔