پیرس: (ویب ڈیسک) زیریلے پودے کے پتوں کو ’پالک‘ سمجھ کر پکا کر کھانے والی فرانسیسی ایک ہی خاندان کی چار خواتین کی حالت غیر ہوگئی، جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی فوڈ سیفٹی ایجنسی نے بتایا ہے کہ متاثر ہونے والی چار خواتین نے داتورا کے پتے کھا لیے تھے۔
ایجنسی کے مطابق خواتین نے داتورا کے پتوں کو نیوزی لینڈ کی پالک سمجھ کر ایک ڈش پکائی انہوں نے یہ پتے اپنے باغ میں اُگائے تھے۔ فرانس میں حکام نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ زہریلے پھول کو نیوزی لینڈ کی پالک نہ سمجھیں۔
ایجنسی کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والی چاروں خواتین میں سنگین علامات دیکھنے میں آئیں، جن میں بخار، دماغ پر اثر اور گردے خراب ہونا بھی شامل ہے۔ تاہم چاروں خواتین کی حالت ااب خطرے سے باہر ہے تاہم انہیں طویل عرصے تک طبی نگہداشت کی ضرورت ہوگی۔
روایتی طور پر کئی ثقافتوں میں داتورا کے پتے جادو وغیرہ کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں، انہیں اکثر کیڑے مارنے کے لیے آلو کی فصل کے ساتھ اُگایا جاتا ہے۔
ایجنسی کے بیان کے مطابق متاثرہ خواتین نے نیوزی لینڈ کی پالک اپنے باغ میں گزشتہ سال اگائے تھے لیکن وہ تب نہیں اُگے اور انہیں (خواتین کو) لگا یہ اُگیں۔
ایک سال بعد انہوں نے دیکھا کہ جس جگہ پر بیج بوئی تھی وہاں چھوٹے پتے اُگ رہے ہیں اور انہوں نے سمجھا کہ وہ پالک ہے۔
حکام نے خبردار کیا کہ داتورا فرانس میں اُگتے ہیں اور اس کا ہر حصہ زہریلا ہوتا ہے اور اس کے بہت سنگین اور اکثر جان لیوا اثرات ہو سکتے ہیں۔