نئی دہلی: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس سے ڈرے ہوئے بہت سے افراد نے اپنی قسمت کا حال جاننے اور مستقبل سے آگاہی کے لیے نجومیوں کے پاس جانا شروع کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں ماہر فلکیات ہوں یا روحانی علاج کرنے والے، صوفی ہوں یا پھر قسمت کا حال بتانے والے ماہر نجوم یا جوتشی، سب کے پاس لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
ستاروں کے ذریعے قسمت کا حال بتانے والے ایک نجومی سنجے شرما کا کہنا ہے کہ لوگ اپنے مستقبل سے ڈرے ہوئے ہیں، اس لیے وہ اپنی قسمت کا حال جاننے کے لیے ان کے پاس آتے ہیں۔
سنجے شرما کا کہنا ہے کہ لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کہیں وہ کورونا وائرس کا شکار تو نہیں ہو جائیں گے؟ اگر وبا مزید پھیلی تو ان کا کیا ہو گا؟ ملازمت برقرار رہے گی یا نہیں؟ نئی نوکری کب ملے گی؟
ان کا کہنا ہے کہ لوگ اس بارے میں خوفزدہ ہیں کہ عالمی وبا کے دوران اُن کا کاروبار جاری رہے گا یا ختم ہو جائے گا؟ وبا کی وجہ سے جو کاروبار مندی کا شکار ہوا ہے، وہ دوبارہ کب پھلے پھولے گا؟ مالی بحران کب ختم ہو گا اور انہیں ذہنی آسودگی اور راحت کب میسر ہو گی۔
بھارت میں قسمت کا حال جاننا معمول کی بات ہے۔ لوگ شادی، سفر، منگنی، نئے کاروبار کے آغاز، کرائے کا مکان تبدیل کرنے یا گھر تعمیر کرانے سمیت تمام اہم کاموں کے آغاز سے پہلے اس کا مستقبل جاننا ضروری سمجھتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ بھارت میں قسمت کا حال بتانے اور مستقبل کی ایک جھلک دکھانے والا یہ شعبہ سالانہ لاکھوں ڈالر کی آمدنی پیدا کرتا ہے۔ نجومیوں کے پاس جانے والے ہر فرد سے مختصر ملاقات کے عموماً 100 روپے جب کہ تفصیلی نشست کے کئی ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں۔
اس فیس کے عوض اُنہیں نہایت تفصیل کے ساتھ نہ صرف ان کے مستقبل سے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہیں، بلکہ مسائل اور پریشانیوں سے نمٹنے کا روحانی حل بھی بتایا جاتا ہے۔
نجومیوں کے پاس اپنی مشکلات کے حل کے لیے جانے والی ایک 52 سالہ خاتون انجو دیوی کا کہنا ہے کہ ہمیں جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے یا کسی پریشانی کا سامنا ہوتا ہے تو ہم سنجے شرما کے پاس چلے جاتے ہیں۔
بڑی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا تو خیر ذکر ہی کیا، یہاں تو ڈپریشن کے شکار افراد بھی دوڑے چلے آتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ نجومیوں اور جوتشیوں کے پاس جا کر انہیں اپنے مسائل سے نجات کا موقع ملتا ہے۔
اجے بھامبھی کا شمار بھارت کے ایک معروف ماہر فلکیات اور سیاست دانوں، بالی وڈ اسٹارز اور پیشہ ورانہ کرکٹرز کے روحانی مشیر کے طور پر ہوتا ہے۔ کووڈ 19 کے بحران میں ان کی آمدنی میں 40 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
بھامبھی تواتر کے ساتھ مختلف ٹی وی پروگراموں میں اس بات کا اظہار کرتے رہتے ہیں کہ اگر آپ میں امید کی ذرا سی بھی کرن موجود ہے تو وہ آپ کو بالکل صحیح صورت حال سے آگاہ کر سکتے ہیں۔
اجے بھامبھی نے پیش گوئی کی تھی کہ بھارت میں مارچ کے بعد کرونا وائرس کی صورتِ حال میں بہتری آنے لگے گی۔